اسلام آباد (جیوڈیسک) ق لیگ کے صدر چوہدری شجاعت نے کہا ہے کہ نواز شریف سے سیاسی اختلاف ہے دشمنی نہیں، عمران خان اور طاہر القادری آخری لمحات میں آپس میں مل جائیں گے۔
جمعے کو ایک انٹرویو میں چوہدری شجاعت نے کہاعمران خان کے حامی 4 گھنٹے بعد تھک جاتے ہیں جبکہ طاہر القادری کے حامی 4 دن تک بھی نہیں تھکتے، وزیراعظم نوازشریف سے سیاسی اختلافات ہیں دشمنی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زندگی میں سب سے زیادہ مشکلات بھٹو کے دور میں آئی تھیں جب والد چوہدری ظہور الہی کو بھینس چوری جیسے مقدمات میں جیلوں میں ڈالا گیا مگر خاندان نے جراتمندی سے حالات کا مقابلہ کیا، میری سب سے زیادہ دوستی چوہدری پرویزالہی سے ہے۔
انھوں نے کہا کہ طاہر القادری کا انقلاب خونی نہیں پرامن ہوگا۔ نواز شریف سے ماضی میں ہمیشہ اچھے تعلقات اور دوستی رہی ہے، ہماری آپس میں دشمنی نہیں سیاسی اختلافات ہیں۔ یہ بات درست نہیں کہ ہم نے طاہرالقادری کیساتھ اس لیے اتحاد کیا ہے کہ وہ نوازشریف کے ساتھ دشمنی رکھتے ہیں، طاہرالقادری کے ساتھ 10 نکاتی معاہدہ ہوا ہے۔
چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ عمران خان کے آزادی مارچ نام رکھنے کی بات سمجھ میں نہیں آئی کہ وہ کس سے آزادی چاہتے ہیں وہ تو الیکشن میں دھاندلی اور مڈٹرم الیکشن کے مطالبات لے کر اسلام آباد جا رہے ہیں۔
جبکہ طاہر القادری انقلاب کے ذریعے ملکی مسائل حقیقی معنوں میں حل کرنے کی سوچ رکھتے ہیں۔ آزادی مارچ بھی کامیاب ہوگا اور انقلاب بھی کامیاب ہو گا۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ عمران خان اور طاہر القادری آخری لمحات میں ساتھ مل جائیں گے۔