تاجر رہنماء امتیاز احمد کے گھر پر دہشت گردوں کی جانب سے حملے پر قائد آباد کے تاجروں کو پر زور احتجاج

کراچی (اسٹاف رپورٹر) بھتہ خوروں کی مبینہ دھمکیوں اور حملے کے بعد بیرون ملک منتقل ہونے والے قائد آباد السید سینٹر کے رہائشی تاجر محمد امتیاز کے گھر پر ایک بار پھر نامعلوم افراد گزشتہ شب اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں تاجر محمد امتیاز کی والدہ گولی لگنے سے شدید ذخمی ہوگئیں جنہیں فوری طبی امداد کے لئے قریبی مقامی ہسپتال پہنچایا گیا مگر وہ جانبرد نہ ہوسکیں اور خالق حقیقی سے جا ملیں تاجر محمد امتیاز کو گزشتہ 2سالوں سے بھتے کی پرچیاں موصول ہورہی تھیں اور عدم ادائیگی پر ان پر اپنے دکان سے گھر آتے ہوئے قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ بال بال بچ گئے تھے۔

جس کے بعد وہ اپنے جان و مال کے تحفظ کے لئے بیرون ملک منتقل ہوگئے مگر بھتہ مافیا نے تا حال ان کے گھر والوں کا پیچھا نہیں چھوڑا اور گزشتی دنوں ان کے گھر پر حملہ بھی اسکا تسلسل معلوم ہوتی ہے۔

انجمن تاجران قائد آباد خلد آباد کے صدر عبدالحمید قریشی نے تاجر محمد امتیاز کے گھر پر فائرنگ اور ان کی والدہ کے انتقال پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امتیاز احمد کے گھر پر حملے کی پر زور مذمت کی ہے اور گورنر سندھ ،وزیراعلیٰ سندھ، آئی جی سندھ، پولیس چیف کراچی اور ایس ایس پی ضلع ملیر سے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے تاجر رہنمائوں کے گھروں پر حملے کرنے والے دہشت گردوں اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے اور تاجروں کو دہشت گردوں اور بھتہ خوروں سے تحفظ کی درخواست کی ہے۔