مقبوضہ کشمیر: نام نہاد انتخابات سے قبل حریت رہنمائوں کیخلاف کریک ڈائون جاری

Syed Ali Gilani

Syed Ali Gilani

سرینگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد انتخابات کا بگل بجتے ہی الیکشن مخالف مہم کے پیش نظر حریت قائدین کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈائون کے دوران علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی اور مختار احمد کو گھروں میں نظربند کر دیا گیا جبکہ دیگر حریت رہنمائوں سمیت متعدد تنظیموں کے سرکردہ لیڈروں اور کارکنوں کو تھانوں میں بند کر دیا گیا جس پر کشمیریوں نے شدید احتجاج کیا۔

سینکڑوں کشمیری سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی حکومت اور حریت رہنمائوں کی گرفتاریوں کیخلاف نعرے لگائے۔ اس موقع پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں، تفصیل کے مطابق گزشتہ روز قابض انتظامیہ نے سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی اور مختار احمد وازہ کو گھروں میں جبکہ دیگر کئی حریت رہنمائوں کو گرفتار کرنے کے بعد مختلف تھانوں میں نظر بند کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی اور محمد اشرف صحرائی کو سرینگر میں جبکہ مختاراحمد وازہ کو اسلام آبادقصبے میں اپنے گھروں میں نظر بند کیا گیا۔

ایک روز قبل محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ،نعیم احمد خان، ظفراکبربٹ، محمد یوسف نقاش، میر حفیظ اللہ، محمد ایاز اکبر، محمد عبداللہ طاری، بشیر احمد بٹ، غلام رسول ڈار،میر سراج الدین دائود، محمد رفیق وار اور دیگرحریت رہنمائوں اور کارکنوں کو چھاپوں کے دوران گرفتار کر کے مختلف تھانوںمیں نظر بند کر دیا گیا۔

حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاری کا مقصد انہیں رواں برس 25 نومبر سے 20 دسمبر تک مقبوضہ علاقے میںہونے والے نام نہاد اسمبلی انتخابات کے خلاف مہم کی قیادت سے روکنا ہے۔بھارتی پولیس نے جاوید احمد میر، فاروق احمد ڈار اور دیگر حریت رہنمائوں اور کارکنوںکے گھروں پر بھی چھاپے مارے اور مکینوں کو ہراساں کیا۔

دریں اثنا سینئر سپر نٹنڈنٹ پولیس امیت کمار نے سرینگر میںایک میڈیا انٹرویو میں کہا کہ حریت رہنمائوں کو انتخابات کے بائیکاٹ کی مہم ہرگز نہیںچلانے دی جائے گی۔ پولیس کے ایک اور سینئر افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ پولیس کو ہر اس شخص کو گرفتار کرنے کی ہدایت ملی ہے جو انتخابات کے انعقاد میں رخنہ ڈال سکتا ہے۔

دریں اثنا حریت رہنمائوں کی گرفتاری کی خبر سنتے ہی وادی میںاحتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے جن میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ حریت قیادت کی گرفتاری کے خلاف مائسمہ، گائو کدل، ریڈ کراس روڈ اور ملحقہ علاقوں میں احتجاج کے طور پر دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے۔

قبل ازیں بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے مقبوضہ علاقے میںنام نہاد انتخابات سے قبل قابض انتظامیہ کی طرف سے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے، سید علی گیلانی نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو میں مقبوضہ علاقے میں نام نہاد انتخابی ڈھونگ کے انعقاد کو ایک فوجی مشق قرار دیتے ہوئے کہاکہ مقبوضہ علاقے میں بندوق کی نوک پر منعقد کرائے جانے والے مضحکہ خیز انتخابات بے معنی ہیں۔

انہوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ حریت رہنماؤں اور نوجوانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کو رکوانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔