سری نگر (جیوڈیسک) کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین علی گیلانی نے انکشاف کیا ہے کہ بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں پر اسرار سروے شروع کر دیا ہے جس میں دوسری معلومات کے علاوہ لوگوں سے ان کا مسلک بھی معلوم کیاجارہا ہے انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے فوج کے سروے میں مسلک کے خانے میں صرف مسلم لکھوایا جائے۔
علی گیلانی نے سروے پر زبردست تشویش اور فکرمندی کا اظہار کیا ہے، انہوں نے کہاکہ دشمن نے بھی تاڑ لیا ہے کہ کشمیری قوم کو مسلک کے نام پر توڑا اور تقسیم کیا جاسکتا ہے اور باہم دست وگریباں کرکے ان کی توجہ تحریک آزادی سے ہٹائی جاسکتی ہے۔
حریت کانفرنس کے مطابق دیوبندیت، بریلویت یا سلفیت کی طرف لوگوں کو بلانے والے شعوری یا غیر شعوری طور دشمن کی مدد کررہے ہیں اور شیعہ سنی اختلاف کو ہوا دینے والے ان کے خاکوں میں رنگ بھررہے ہیں۔ یہ ایک افسوس ناک امر ہے کہ ایک اللہ اور ایک رسولؐ کو ماننے والی امت کو تقسیم درتقسیم کیا گیا ہے اور مساجد کی بھی الگ الگ شاخیں قائم کی گئی ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ بھارت اگرچہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم کرانے میں کلی طور پر ناکام ہوگیا ہے، البتہ اب وہ ان کو توڑنے کے لئے فرقہ واریت کا ہتھیار استعمال کرنے کے منصوبے پر عمل کررہا ہے اور اس سلسلے میں دلی والے ایک زر کثیر خرچ کررہے ہیں۔ اسلام کے روح سے بے بہرہ مولویوں کو یا تو براہِ راست اپروچ کیا جاتا ہے، یا بالواسطہ طور ان کے ساتھ رابطے بڑھائے جاتے ہیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس قسم کا فارم پُرکرتے وقت مسلک کے کالم میں صرف لفظ مسلم لکھیں اور حکومتِ ہندوستان کو پیغام بھیجیں کہ فرقہ اور مسلک کے نام پر کشمیریوں کو تقسیم کرانے اور لڑانے کے دن اب گزرگئے ہیں اور آج کی تاریخ میں پوری قوم بھارت کے قبضے کے خلاف یک آواز اور متحد ہے۔
بیان میں انتظامی اداروں پر زور ڈالا گیا کہ وہ فورا سے بیشتر اس عجیب وغریب سروے کے بارے میں وضاحت کریں کہ اس کا مقصد کیا ہے اور کسی شہری کے مسلک کے بارے میں جاننا حکومت کے لئے کیوں ضروری ہوگیا ہے۔ حریت نے خبردار کیا کہ دوسری صورت میں لوگ اس سروے کا بائیکاٹ کریں گے۔