ٹی ڈیپ میں کرپشن، بندرگاہ پر پڑا وی ایچ ٹی پلانٹ ناکارہ ہونے کا خدشہ، جاپان کو آم برآمد نہیں ہو سکے گا

Tdap

Tdap

کراچی (جیوڈیسک) ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں کرپشن کے سبب پورٹ پر پھنسا ہوا وی ایچ ٹی پلانٹ ناکارہ ہونے کا خدشہ ہے۔ دنیا کی ہائی ویلیو مارکیٹ جاپان کو اس سال بھی آم کی برآمد ممکن نہیں ہوگی۔ جاپان نے تین سال قبل پاکستان پر 16 سال سے عائد پابندی ختم کرتے ہوئے آم جاپان ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی تھی اس اجازت کے پیچھے سابق صدر آصف علی زرداری کی ذاتی کوششیں بھی شامل ہیں جو انہوں نے بطور سربراہ مملکت جاپان کے دورے کے موقع پر کی تھیں۔

جاپانی حکومت نے پاکستان کو پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر محدود گنجائش کا وی ایچ ٹی پلانٹ عطیہ کیا تھا جو کئی سال ناکارہ پڑے رہنے کے بعد فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کی کاوشوں سے تین سال قبل چلایا گیا اور جاپانی ماہرین کی موجودگی میں اس پلانٹ سے پراسیس کیے گئے آم جاپانی معیار کے مطابق قرار پائے جس کے بعد جاپان نے پاکستان پر 16 سال سے عائد پابندی ختم کردی۔

پاکستانی ایکسپورٹرز کے مطابق جاپان اگرچہ حجم اور مقدار کے لحاظ سے چھوٹی منڈی ہے تاہم دنیا میں جاپان ہی وہ واحد ملک ہے جو پاکستانی آم کی سب سے زیادہ قیمت دے سکتا ہے۔ جاپان میں پاکستانی آم کو 8 سے 9 ڈالر فی کلو قیمت مل سکتی ہے اور مجموعی طور پر 50 ٹن تک آم جاپان ایکسپورٹ کیا جاسکتا ہے۔

جاپانی منڈی محدود ہونے کے باوجود پاکستان کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔ جاپانی معیار پر پورا اترنے کے بعد پاکستانی آم کے لیے دنیا کے کسی بھی فائیٹو سینٹری پروٹوکول پر پورا اترنا مشکل نہیں رہا، تاہم ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی میں کی جانے والی کرپشن کے سبب پاکستان کے لیے جاپان کی جانب سے ملنے والی منظوری سے فائدہ اٹھانا ممکن نہیں رہا۔

جاپان کو آم کی ایکسپورٹ کے لیے 30 ٹن یومیہ گنجائش کا وی ایچ ٹی پلانٹ درآمد تو کر لیا گیا تاہم اس پلانٹ کی درآمد میں مبینہ طور پر بھاری کرپشن کے سبب یہ پلانٹ اب تک بندرگاہ سے باہر نہیں آسکا۔