کوئٹہ (جیوڈیسک) نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے بتایا کہ گزشتہ شب پولیس نے پشین کے علاقے حرمزئی میں کارروائی کرتے ہوئے سانحہ سول ہسپتال کے ماسٹر مائنڈ جہانگیر بادینی اور اسکے دیگر 4 ساتھیوں کو مقابلے میں ہلاک کر دیا۔
دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا جو کوئٹہ میں سول ہسپتال حملے، ہزارہ خواتین، بیرسٹر امان اللہ اور بلال انور کاسی ایڈووکیٹ کی ٹارگٹ کلنگ سمیت 9 سنگین وارداتوں میں ملوث تھے۔
صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ سانحہ سول ہسپتال میں خود کش حملہ کرنے والے شخص کی شناخت احمد علی کے نام سے ہوئی ہے جو کوئٹہ کا رہائشی تھا جبکہ ہلاک ہونے والے 2 دہشت گرودں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی۔
انکا کہنا تھا کہ بلوچستان میں داعش نہیں بلکہ ’’را‘‘ اور’’این ڈی ایس‘‘ دہشتگردی کر رہی ہیں جو داعش کے ساتھ رابطوں میں ہیں اور یہاں دہشت گردوں کی کارروائیوں کی معاونت کر رہی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے کمپاؤنڈ سے 40 کلو گرام بارودی مواد، 4 خود کش جیکٹس اور دیگر تخریبی سامان بھی برآمد ہوا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری فورسز دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں فرنٹ لائن پر ہیں اور کامیابی ہماری ہی ہو گی۔