لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ کوٹ رادھا کشن میں ملوث 4 ملزموں کو مزید 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے کر دیا، عدالت نےایک ملزم کی درخواست پر ٹیلیفون ریکارڈ بھی طلب کر لیا۔
پولیس نے بھٹہ مالک محمد یوسف، امام مسجد غلام حسین، حارث بشیر اور مہمند جٹ کو انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا اور جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی، عدالت نے ملزموں کا مزید 9روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے آئندہ سماعت 19 نومبر تک ملتوی کر دی، ملزم حارث کی درخواست پر عدالت نے ٹیلیفون ریکارڈ بھی طلب کر لیا، عدالت کے باہر بھٹہ مالک ملزم یوسف کے بھائی چودھری نذیر نے بتایا کہ جس دن یہ واقعہ ہوا، محرم کی چھٹیوں کےباعث بھٹہ بند تھا اور یوسف گھر پر موجود تھا۔
چودھری نذیر نے مزید بتایا کہ مقتول شہزاد کا والد گھر پر تعویز گنڈا کرتا تھا، اس کے کمرے میں انجیل اور قرآن پاک کے نسخےبھی پڑے تھے، اس کے انتقال کے بعد ایک پھیری والے نے ان کے گھر کے باہر سے کچھ کاغذات دکاندار ریاض کمبوہ کو لا کر دکھائے، ریاض کمبوہ ان کاغذات کو امام مسجد کے پاس لے گیا، جہاں سے سارا فساد شروع ہوا۔