لاہور (جیوڈیسک) حکومت پنجاب اور پاکستان عوامی تحریک کے درمیان سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے پنجاب کے باہر سے تعلق رکھنے والے افسران پر مشتمل جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بننانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔
حکومت پنجاب کی جانب سے احسن اقبال اور عبدالقادر بلوچ کا پاکستان عوامی تحریک کے رہنما رحیق عباسی اور خرم نواز گنڈا پور سے رابطہ ہوا جس میں دونوں فریقین نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات کے لئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی تشکیل پر اتفاق کیا ہے۔ دونوں جانب سے اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ پنجاب حکومت اور طاہر القادری غیر متنازعہ جے آئی ٹی کے ساتھ مکمل تعاون کے ساتھ اس کے فیصلوں کوبھی تسلیم کریں گے۔
پاکستان عوامی تحریک اور پنجاب حکومت کے درمیان جے آئی ٹی کے لئے آفتاب چیمہ ، شاہد حیات، ناصر درانی اور عبدالرزاق کے ناموں پر غور کیا گیا تاہم شاہد حیات کے پیپلز پارٹی سے قریبی روابط کے باعث مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنماؤں نے تحفظات کاا ظہار بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ 17 جون کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں پولیس کے ساتھ جھڑپ کے نتیجے میں تحریک منہاج القرآن کے 12 کارکن جاں بحق جب کہ 80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے، واقعے کی تحقیقات کے لئے پنجاب حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کے جج پر مشتمل ٹریبونل قائم کیا تھا تاہم اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔