لاہور (پریس ریلیز) پاکستان فیڈرل یونین آف کالمسٹ کے سیکرٹری جنرل فرخ شہباز وڑائچ نے قصور میں ہونے والے بداخلاقی کے واقعات پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قصور سکینڈل کے مجرموں کیلئے جوڈیشل کمیشن کی نہیں عوامی عدالت کی ضرورت ہے جو واقعہ کا پس منظر تبدیل کرنے کی کوششوں کو ناکام بنائے اور اخلاقی دہشتگردی کے مرتکب ناسوروں کے آلہ تناسل کاٹ کر انہیں نشان عبرت بنا ئے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ قصور کو زمینوں کا جھگڑا قرار دینا بدنیتی اور ملزموں کو بااثر افراد کی سیاسی پشت حاصل ہونے کے ساتھ ساتھ اس امر کا بھی ثبوت ہے کہ بعض افراد مجرموں یا اپنے منظور نظر افراد کو بچانے کیلئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متاثرینِ قصور کی جانب سے فوجی عدالتوں سے انصاف طلب کرنا پولیس اور جوڈیشل کمیشن پر عدم اعتماد کااظہار ہے کیونکہ جوڈیشل کمیشن کے فیصلے ماضی میں بھی سوالیہ نشان رہے ہیں ۔ پی ایف یو سی کے ذمہ داران نے مختلف سیاسی جماعتوں کی طرف سے قصور سکینڈل پر پوائنٹ سکورنگ کی بھی مذمت کی۔
کہا کہ سانحہ قصور پر محض سیاسی دورے کرنے ، مذمتی قراردادیں پاس کرنے ، بیان بازی کر کے اپنا کردار ادا کرنے ، میڈیا کے کیمروں کے سامنے جھومنے ، فوٹو سیشن کروانے اور سیاست بچانے اور چمکانے کی بجائے متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے عملی اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔
انہوں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ سیاسی اثر و رسوخ اختیار کرنے والے مجرموں اور ایسے واقعات کی پشت پناہی کرنے والے عناصر سے بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹے اور دیگر ملوث مجرموں کو 24 گھنٹوں میں گرفتار کرکے قرار واقعی سزا سے دوچار کرتے ہوئے دکھیارے والدین کو انصاف فراہم کرے۔