تحریر : مرزا رضوان جب اتنی زیادہ قیمت چکائی جاچکی ہو ، جب اتنے قیمتی سرمایہ لوگوں کو لٹاچکے ہوں، جب افواج پاکستان کی قربانیاں اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہوں، جب دشمن آخری سانسیں لے رہاہواور پھر جب دشمن آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی ہمت نہ رکھتا ہو تو پھر یقینا وہ ایسی بزدلانہ کاروائیاں کرکے پاکستانیوں کے حوصلے پست کرنے کی ناکام کوشش کے حربے استعمال کررہاہے لیکن شاید اسے ابھی اندازہ نہیں ہو ا کہ وہ جس مرضی رنگ و روپ میں ہم نبرد آزما ہو لیکن آخر کا ر جیت ہماری ہی ہوگی کیونکہ ہمارے دفاع پر معمور افواج پاکستان ایک ایسے’عظیم ‘ سپہ سالار”کی قیادت میں انہی ناپاک عزائم لئے بزدلانہ کاروائیاں کرنیوالے ملک دشمن عناصر کے خلاف ایک سیسہ پلائی دیوار بنی ہوئی ہے کہ جس کو کراس کرنا ان کے بس کی بات نہیں ہے۔
پیر کے دن کوئٹہ میں ٹارگٹ کلنگ کے نتیجے میں شہید ہونیوالے بلوچستان بار کے صدر بلال انور کاسی کی میت سول ہسپتال جب لائی گئی تو وہاں موجود وکلاء اور صحافیوںکی کثیر تعداد موجود تھی جن کو نشانہ بناتے ہوئے ملک دشمن عناصر کی ”ایماء ”ایک درندے نے خودکش حملہ کردیا ، جس کے نتیجے میں تادم تحریر 74افراد شہید جبکہ 100سے زائدزخمی ہوئے ، دھماکے کے بعد سول ہسپتال میں قیامت کاسماں تھاہر طرف چیخ و پکار اور ہر طرف نعشیں ہی نعشیں تھیں ، اگر یوں کہوں کہ وہ مناظر بیان کر نا بہت مشکل ہے ، کہیں تو لوگ اپنا سرپیٹ رہے تھے تو کہیں سکتے میں مبتلا اپنے پیاروں کی میتوں کو اپنی آنکھوں کے سامنے پڑے دیکھ رہے تھے ، اس درندگی کے بعد کوئٹہ تو کیا پورے میں سوگ کا سماں تھا، کمانڈر سدرن کمانڈ جنرل عامر ریاض فوری طور جائے وقوعہ پر پہنچے اور شہدا کے ورثاکے حوصلے بلند کئے اور ملک دشمن عناصر سے شہدا کے خون کی بھاری قیمت وصول کرنے کا عزم کیا۔
جہاں پوری پاکستان قوم اپنے بھائیوں کے دکھ میں رنجیدہ نظر آئی وہیں وطن عزیز پاکستان کے فخر اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف صاحب نے اپنی حب الوطنی کی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے فوری طور کوئٹہ پہنچے جبکہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے بھی ان کے زخمیوں کی عیادت کی لواحقین کے دکھوں کا مدواکرنے کے بعد خصوصی سیکورٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے ایک بار پھر ملک دشمن عناصر کوللکارا ،ان کا کہناتھاکہ دھماکہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے کو ہدف بنانے کیلئے کیا گیا ، انہوں نے ملک بھر میں ”سپیشل کومبنگ آپریشن”کا حکم بھی صادر فرمایا، جس کے بعد ملک بھر میں ملک دشمن عناصر کے خلاف بھرپور انداز میں کریک ڈائون شروع کردیا گیا۔
Raheel Sharif
محترم قارئین !بلاشبہ پاکستانی قوم بشمول افواج پاکستان، سیکورٹی اداروں، پولیس، ایف سی سمیت دیگر اداروں کے جوانوں نے اس ارض پاک کو دشمن عناصر سے پاک کرنے کیلئے ”فرنٹ لائن ”کا کردار ادا کیا ہے اور وطن کو امن و امان کا حقیقی گہوارا بنانے میں بے پناہ قربانیاں ادا کیں ہیں اور یہ بات بھی تمام پاکستانیوں پر روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ وطن عزیز کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن دیکھ کر ہمارے اندرونی و بیرونی دشمنوں کو برداشت نہیں ہورہااور وہ ملک میں امن و امان کی فضا کو خراب کرنے کے ناپاک حربے استعمال کررہے ہیں لیکن انشاء اللہ دہشت گردوں کے خاتمے تک ہر پاکستانی سکون سے نہیں بیٹھے گا ، پوری قوم افواج کے عظیم ”سپہ سالار”کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
ہر پاکستانی ان دشمن سے چھٹکارہ چاہتا ہے ، جہاں پاکستان نے نہتے اور معصوم کشمیریوں سے خون کی ہولی کھیلنے والے عالمی دہشت گردی بھارت کو ”لگام ”ڈالنے عالمی سطح پر مثبت اور ٹھوس موقف اپنا یا ہے وہیں پر ملک دشمنوں کو برداشت نہیں ہوا کہ پاکستانی قوم اپنے تمام ترباہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کشمیر میں جاری ظلم و ستم کو فوری بند کروانے کے موقف پر ڈٹ گیا ہے اور اس حوالے سے حکومت اور عوام دونوں ایک پیج پر متفق ہیں تو دشمن عناصر نے پاکستانی قوم کی کشمیر سے توجہ ہٹانے کی بھی ناپاک کوشش ہوسکتی ہے لیکن پاکستانی قوم نے کشمیریوں پر جاری ظلم و ستم کو فوری طور پربند کروانے کیلئے جو آواز بلند کی ہے وہ اسے کسی صورت خاموش نہیں ہونے دے گی۔
انسانیت کی بدترین تذلیل کرنے والے اس عالمی دہشت گرد کا چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے اس آواز کو مزید بلند سے بلند تر کرنے میں اپنا عملی کردار ادا کریگی ، دوسر ی جانب ہماری حکومت کو ”نیکٹا ”اور دیگر اداروں کو فوری طور پر فعال کرکے ملک دشمن عناصر کے خاتمے کیلئے استعمال لانا ہو گا، حکومت کو امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے اپنی خامیوں پر بھی غور کرنا ہوگا، بلا شبہ یہ تمام تر ناپاک کاروائیاں پاک چین اقتصادی راہداری ، سی پیک اور بلوچستان میں امن و امان کی روز بروز بہتر صورتحال سے پریشان دشمنوں کی ہی ہیں، اب تو دشمن کھل کر سامنا آچکا ہے۔
Pak Army
اب تمام تر پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی اور اقوام عالم کو بتانا ہو گا کہ کون دہشت گرد ہے اور کون امن کادشمن ہے ، اب مزید خون نہیں گرنے دیاجائے گا، اگر ایسا کوئی دھماکہ اس عالمی دہشت گرد کے گھر میں کیا جاتا تو پھر اس بھیانک چہرہ ہمیشہ کی طرح پوری دنیا کے سامنے آچکا ہوتا ،جس قدر افواج پاکستان کے عظیم ”سپہ سالار”اور پاکستانی قوم کے فخر جناب راحیل شریف صاحب کی طرف دہشت گردوں کو چُن چُن کر ختم کرنے کا مصمم ارادہ کیا گیا ہے وہ قابل ستائش ہے کیونکہ وہ یہ سب کرنا جانتے ہیں پوری قوم کو ان پر فخرہے اور ان کی قیادت میں افواج پاکستان کی کوششوں کو صدیوں یاد رکھا جائے گا ، ہماری تاریخ ہماری آنیوالی نسلوں کو ملک وقوم کے اس عظیم سپوت کے بارے میں سنہری حروف سے آگاہ کریگی۔
میری دعا ہے کہ اللہ رب العزت انہیں ملک وقوم کی مزید بہتری اور ترقی و خوشحالی کیلئے صحت و تندرستی اور اپنی پناہ میں رکھے ، اب وقت ہے کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اپنی چھوٹی چھوٹی رنجشیں ، گلے شکوے اور تمام تر اختلافات کو ایک طرف رکھ کر افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے عزم کو ایک مرتبہ پھر دہرانہ ہوگا تاکہ ملک دشمنوں کو یہ پتہ چل سکے کہ پاکستانیوں کے ایسی کاروائیوں کے بعد حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ بلند ہوئے ہیں اور وہ وطن عزیز پاکستان کی ترقی و خوشحالی ، آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کی ہر ممکن طریقے سے کامیابی کیلئے دعا گو بھی ہیں اور تمام سیکورٹی اداروں کے ساتھ فرنٹ لائن میں کھڑے ہیں۔
اب ہماری سیاسی و عسکری قیادت نے دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ کرلیاہے جو جو بھی ملک اس بدامنی کی فضاپھیلانے کی سازش میں شامل ہے سب بے نقاب ہونگے اور اب انکی خیر نہیںانشاء اللہ جیت حق کی ہوگی،پوری قوم ان عظیم سپوتوں کی کامیابی کیلئے دعاگو ہے، آخر میں سانحہ کوئٹہ میں شہیدہونیوالے وکلاء ، شہریوں اور بالخصو ص میڈیا پرسنز کے درجات کیلئے دعا گو ہوں کہ اللہ رب العزت کے ورثاء کو صبر جمیل عطا فرمائے کیونکہ ان تمام شہدا ء کا خون کسی صورت رائیگاں نہیں جائے گا اور اللہ رب العزت ہمارے اس ارض پاک سے دشمنوں کا خاتمہ فرماکرامن و امان کا قلعہ بنائے (آمین)۔