لاہور (پریس ریلیز) ”پاکستان فیڈریل یونین آف کالمسٹ” (پی ایف یو سی) کے جنرل سیکرٹری فرخ شہباز وڑائچ اور سیکرٹری انفارمیشن و کوارڈینیشن محمد نورالہدیٰ نے کہا ہے کہ ملک میں ہونے والے فرقہ ورانہ فسادات عالمی سازشیں ہیں۔
داعش ، جنداللہ یا طالبان جیسی نام نہاد تنظیموں کی جانب سے حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے دعوے سانحات کے محرکات اور اصل ذمہ داروں سے توجہ ہٹانے کا سوچا سمجھا منصوبہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا ایک طرف ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرکے یہاں خوف کی فضا قائم کررہا ہے
دوسری طرف کشیدگی کم کرنے کے نام پر ہمیں کرکٹ ڈپلومیسی کے ذریعے رام کرکے بیوقوف بنا رہا ہے ، لیکن درحقیقت انتہائی چالبازی اور عیاری کے ساتھ ”را” کی پیٹھ تھپک رہا ہے ۔انہوں نے سانحہ صفورا کے بعد قائم علی شاہ کے سیکورٹی حصار میں لائو لشکر کے ساتھ جائے وقوعہ پر آمد کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایسا کرکے انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کے زخموں پر نمک چھڑکا ہے۔
”سائیں” قائم علی شاہ نے حالات و واقعات سے کوئی سبق نہیں سیکھا ، ان کی ڈھٹائی مثالی ہے ۔ انہوں نے سانحہ صفورا جیسی خونی واردات کو امن کی کوششوں پر شب خون اور پولیس آفیسر رائو انوار کی دوبارہ ایس ایس پی ملیر تعیناتی کا فیصلہ خوش آئند قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ مذکورہ سانحہ سے رائو انوار کے الزامات درست ثابت ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا کی تحقیقات میں اس امکان کو بہر صورت مدنظر رکھا جائے کہ ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران حال ہی میں کس جماعت کے گرفتار افراد سے کیا کیا انکشافات سامنے آئے ہیں اور کس کے تانے بانے کہاں مل رہے ہیں ۔ اس ضمن میں انہوں نے تحقیقات کا دائرہ ”را” سے مدد مانگنے اور اپنے کارکنان کو اسلحہ کی ٹریننگ کی ترغیب دینے والوں کے گرد تنگ کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔