محترم قار ئین الیکشن کا بگل بج چکا ہے۔ عوام کو آئے دن نئی خبر کا سامنا ہے ۔ اور تما م امیدوار میدان میں اتار چڑھا ؤ دیکھنے کی خاطر نظریں جما ئے ہو ئے ہیں ۔ اور کچھ کو پارٹی ٹکٹ کنفرم اور کچھ کو ابھی پریشانی کا سامنا ہے ۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابی شیڈول میں کچھ تبدیلی کی ہے۔ جس کے مطابق کا غذات نا مزدگی کے لئے دو دنوں کی تو سیع کا اعلا میہ دیا گیا ہے۔
اس اعلا میے کے مطابق اب امیدوار 29 مارچ کی بجا ئے 31 ما رچ تک اپنے کا غذات نا مزدگی جمع کر سکتے ہیں ۔یوں نئے انتخابی شیڈول کے مطا بق کا غذات کی جا نچ پڑتال یکم اپریل سے سات اپریل تک کی جا ئے گی ۔ اور کا غذات نا مزدگی کی منظوری یا مسترد ہو نے کے خلاف اپیل کے لئے اب چار دن کی بجا ئے تین دن دے جا ئیں گے ۔ اور امیدواروں کی حتمی فہرست انیس اپریل کو جا ری کی جا ئے گی۔ سرکاری ٹیلی فون استعمال کر نے کی صورت میں 284 پا رلیمنٹیرینز نا دہندہ نکلے جن میں سے ضلع چکوال سے الیکشن لڑنے والے سردار محمد فیض ٹمن ،چوہدری ایاز امیر اور چوہدری پر ویز الہی بھی شا مل ہیں ۔ اگر تو سرکاری بل ادا کریں گے تو اس صورت میں کا غذات نا مزدگی مسترد ہو نے سے بچ سکتے ہیں ۔عدم ادائیگی کی صورت میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کا غذات نا مزدگی مستردکر دے گی۔
عوامی سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ مو جودہ سیاسی اتار چڑھاؤ اور جوڑ توڑ ابھی کئی رنگ اختیار کر ے گا ۔سردار محمد فیض ٹمن نے اپنے حامیوں کو اکٹھا کر کے ان کو اعتماد میں لیتے ہو ئے آزاد حیثیت سے حلقہ این اے اکسٹھ سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا ہے جس بارے سیاسی حلقوں کی را ئے سامنے آرہی ہے کہ سردار محمد فیض ٹمن کا یہ فیصلہ آمدہ الیکشن میں اپ سیٹ کا سبب بنے گا اور جس سے ن لیگ کا ووٹ زیادہ متاثر ہو گا اور جس کا زیادہ فا ئدہ ق لیگ کے امیدوار کو پہنچے گا ۔اور سردار منصورحیات ٹمن بھی موجودہ حالات کے تنا ظر میں خاصی مقبولیت کی راہ پر ہیں اور این اے اکسٹھ کی عوام میں پذیرائی کی دوڑ میں خاصے بہتر دیکھا ئی دیتے ہیں۔
سیاسی جوڑ توڑ کے ما ہر سیاست دان ملک سلیم اقبال نے اپنے دھڑہ کے نما ئندہ لوگوں کو اکٹھا کیا اور مشاورت سے ن لیگ کے ٹکٹ ہو لڈر حلقہ این اے اکسٹھ سے سردار ممتا ز خان ٹمن اور پی پی با ئیس سے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کو سپورٹ کر نے کا فیصلہ کر دیا ہے ۔ملک سلیم اقبال کا بہت ہی سمجھ دارانہ فیصلہ ہے جو انہوں نے کیا ہے اس سے انہوں نے اپنی سیاسی ساکھ کو بچا لیا ہے۔ مو جودہ حا لات کے پیش نظر سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ ن لیگ کا حلقہ این اے اکسٹھ سے ٹکٹ تبدیل کیا جا سکتا ہے ۔ کیو نکہ ن لیگ کے قریبی ذرائع سے یہ بات سا منے آرہی ہے ۔ کہ سردار ممتا ز خان ٹمن حلقہ این اے اکسٹھ سے ن لیگ کے کمزور ترین امیدوار ہیں۔
People Party
جبکہ سردار ممتا ز خان ٹمن کے حا میوں کا کہنا ہے کہ جب ضمنی الیکشن میں سردار صاحب کو پی پی پی سے ہٹا کر ن لیگ کی سیٹ پر الیکشن لڑنے کی دعوت دی گئی تھی تو تب بھی وہ ہی سردار ممتا زخان ٹمن تھا جس کے با رے مخالفین کی یہ ہی را ئے تھی کہ سردار ممتا ز خان ٹمن کمزور امیدوار ہے ۔ اور جب ریزلٹ آیا تو سب نے دیکھ لیا کہ کون کمزور اور کون مضبوط امیدوار ہے۔ عوامی و سیاسی حلقوں کی را ئے کا اگر موازنہ کیا جا ئے تو معلوم ہو تا ہے کہ سردار ممتا ز خان ٹمن کی پو زیشن وہ نہیں جو مو جودہ الیکشن کے لئے ہو نی چا ہیے ۔ جس وجہ سے ن لیگ کی اعلیٰ قیادت ٹکٹ تبدیلی کے با رے سوچنے پر مجبو ر دیکھا ئی دیتے ہیں ۔ کیو نکہ سردار ممتاز خان ٹمن کے خلاف لابنگ حد سے بھی زیادہ کے درجہ پر ہے۔
ن لیگ پی پی تیئس سے خاصی مضبوط پوزیشن میں دیکھا ئی دے رہی ہے اور پی پی بیس سے بھی جبکہ پی پی با ئیس پر الیکشن اچھا بننے کا امکان دیکھا ئی دے رہا ہے ۔ اور سردار غلام عباس بھی ایک طرف ق لیگ کی حمایت کے ساتھ حلقہ این اے ساٹھ سے امیدوار ہوں گے اورپی پی با ئیس سے ق لیگ کی حمایت کے ساتھ الیکشن لڑیں گے جس پر سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کو بھی مشکلات کا سامنا کر نا پڑے گا۔ لیکن عوامی و سیاسی حلقوں کا کہناہے کہ مو جودہ سیاسی حالات کے مطابق سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کی پو زیشن خاصی بہتر دیکھا ئی دیتی ہے۔
حلقہ این اے اکسٹھ سے ق لیگ کا امیدوار مو جودہ سیا سی کشمکش میں ایک مضبوط امیدوار ہے لیکن بعد کا کچھ کہا نہیں جا سکتا ۔ کیو نکہ ابھی تک سیاسی جوڑ تو ڑ جا ری ہے ۔ جبکہ پی پی تیئس پر ق لیگ کا امیدوار انتہا ئی کمزور ہے کیو نکہ اس کا اثرورسوخ صرف اپنے گا ؤں کی حد تک محدود ہے ۔ اور پی پی تیئس میں اس کی جڑیں اتنی فعال نہیں۔ عوامی سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ آمدہ الیکشن میں مذہبی ووٹ بہت اہمیت رکھتا ہے ۔ جس طرف بھی مذہبی ووٹ کا جھکا ؤ زیا دہ ہو گا جیت اسی طرف ہو گی ۔ تمام قارئین اس با ت سے بخوبی واقف ہیں کہ گذشتہ ایام جس قرب کی صورت حال سے تلہ گنگ چکوال کی عوام گزری ہے۔
Pakistan People
اس کا ابھی تک عوام کے ذہنوں پر بہت گہرا اثر ہے ۔ اور ان تمام وجوہات کا اثر آمدہ الیکشن پر بہت ہی تیز روی سے ہو رہا ہے اور ہو گا۔ کیو نکہ جب سے الیکشن بگل بجا ہے تب سے مذہبی ذرائع سے یہ معلوم ہو ا ہے کہ مذہبی طور پر ذہنی ہم آہنگی رکھنے والے احباب کے لیڈران کئی خفیا میٹنگز کر چکے ہیں اور گا ہے بہ گا ہے حالات کو مدنظر رکھتے ہو ئے وہ میٹنگز کر کے مذہبی ووٹ کا رخ تبدیل کر رہے ہیں۔ قارئین ! آمدہ الیکشن کے لئے ہم سب پر یہ بہت بڑی ذمہ داری عا ئد ہو تی ہے کہ ووٹ قوم کی اما نت ہے۔
اور ہم اس کا اگر استعمال غلط کریں گے تو یہ ہم اپنی ذات ،ملک اور قوم کے ساتھ بہت بڑی زیادتی کر یں گے ۔ اس لئے ووٹ کا حق سوچ سمجھ کر استعمال کرنا ملک و قوم کے حق میں بھی اور آپ کے حق میں بھی بہتر ثابت ہو گا ۔ اس لئے ووٹ دیں لیکن اس کی ذمہ داریوں کو مد نظر رکھتے ہو ئے ۔ اللہ ہم سب کا حامی و نا صر ہو امین۔ تحریر : ملک عا مر نوا ز 0300-5476104 00966-540715150 aamir.malik26@yahoo.com