بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت ميں پندرہ اگست کو 74واں یوم آزادی منايا جا رہا ہے۔ اس موقع پر اپنی تقرير ميں وزير اعظم نريندر مودی نے پاکستان اور چين کو سخت پيغام ديا اور کورونا سے نمٹنے کے ليے بھاری سرمايہ کاری کا اعلان بھی کيا۔
بھارت ميں آج يوم آزادی منايا جا رہا ہے۔ اس موقع پر وزير اعظم نريندر مودی نے نئی دہلی ميں لال قلعے کے تاريخی مقام پر اپنی تقرير ميں ڈھکے چھپے الفاظ ميں چين کو دھمکی ديتے ہوئے کہا کہ بھارت کے فوجی کيا کچھ کر سکتے ہيں، يہ سبھی نہ لداخ ميں ديکھ ليا۔ مودی کے بقول جس کسی نے بھی بھارت کی طرف آنکھ اٹھا کر ديکھا، اس کو اسی کی زبان ميں سمجھايا گيا۔ بھارتی وزير اعظم نے براہ راست پاکستان اور چين کا نام نہيں ليا مگر ان کا اشارہ انہی دونوں روايتی حريف ملکوں کے ساتھ حاليہ جھڑپوں کی طرف تھا۔
بھارت کو پندرہ اگست سن 1947 کے روز برطانوی راج سے آزادی ملی تھی۔ اس بار يوم آزادی کی تقريبات کورونا وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے محدود پيمانے پر منائی جا رہی ہيں۔ دارالحکومت نئی دہلی کے تاريخی لال قلعے ميں وزير اعظم نريندر مودی کی تقرير سننے کے ليے قريب چار ہزار افراد موجود تھے، جو دو دو ميٹر کے فاصلے سے بيٹھے۔
سال کی اپنی اس اہم ترين تقرير ميں بھارتی وزير اعظم نے ملکی فوج کو طاقتور بنانے کے عزم کا اظہار کيا۔ انہوں نے بھارتی خود مختاری اور سالميت کا دفاع کيا اور کہا کہ پڑوسی ممالک ک ساتھ تعلقات اعتماد اور سلامتی کی بنيادوں پر ہونے چاہييں۔
اپنے خطاب کے دوران نريندر مودی نے بتايا کہ بھارتی سائنسدان کورونا کے وبائی مرض سے نجات کے ليے کئی ويکسينز پر کام کر رہے ہيں، جن ميں سے تين آزمائشی مراحل ميں ہيں۔ آزمائش ميں کاميابی کی ممکنہ صورت ميں ان ويسکينز کی چند ہی ماہ ميں وسيع پيمانے پر پيداوار شروع ہو سکتی ہے۔ يہ امر اہم ہے کہ بھارت کا شمار کورونا کی وبا سے شديد ترين متاثرہ ملکوں ميں ہوتا ہے۔ وہاں اب تک ڈھائی ملين سے زائد افراد اس مرض کا شکار بن چکے ہيں اور ہلاکتوں کی تعداد پچاس ہزار تک پہنچنے کو ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے 74ویں یوم آزادی کے موقع پر ملکی معیشت کو دوبارہ مستحکم کرنے کے لیے بڑی سرمایہ کاری کا اعلان بھی کیا۔ مودی نے کہا کہ کورونا بحران سے متاثرہ معیشت کو دوبارہ مستحکم کرنے کے لیے حکومت 1.46 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔ ان کے بقول اس ضمن ميں سات ہزار منصوبے شروع کيے جائيں گے۔