آزاد خارجہ پالیسی، امریکا طیب اردوان کے پیچھے پڑ گیا

Tayyeb Erdogan

Tayyeb Erdogan

استنبول (جیوڈیسک) ترکی نے اپنے فیصلے، اپنے مفاد کے مطابق کرنے کیلئے آزادانہ خارجہ پالیسی کیا اپنائی طیب اردوان کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کیلئے امریکا بہادر ہاتھ دھو کر پیچھے پڑ گیا ہے۔ ترکی میں حال ہی میں کرپشن سکینڈل سامنے آیا ہے جس میں تین وزراء کے بیٹے ملوث ہیں۔

پولیس نے ملزموں کو گرفتار کیا تو اعلیٰ حکام کے دباؤ پر پولیس افسروں کو برطرف کر دیا گیا۔ کرپشن سکینڈل میں دو درجن سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق کابینہ میں تین اہم وزراء کے استعفے وزیراعظم طیب اردوان کی حکومت کے لیے بڑا چیلنج ہیں۔ مستعفی ہونے والے وزیر ماحولیات اردوان براکاترنے وزیراعظم سے بھی مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب ترک میڈیاحالیہ سیاسی بحران میں امریکا کے ملوث ہونے کے اشارے دئیے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مصری صدر محمد مرسی کی حمایت اور چین کے ساتھ میزائل معاہدہ پر امریکا طیب اردوان کو اقتدار سے باہر دیکھنا چاہتا ہے۔

شامی صدر کے خلاف کارروائی اور ایران سے ٹینکوں کی خریداری پر بھی امریکا ترکی سے ناراضگی کا اظہار کر چکا ہے۔ حکومت کے حمایتی میڈیا کے مطابق ملک میں حالیہ سیاسی بحران کے پیچھے امریکی سفیر کا ہاتھ ہے اور وہ کرپشن سیکنڈل کو ہوا دے رہے ہیں، انہیں ملک بدر کیا جائے۔