لاہور (جیوڈیسک) سکھوں کے روحانی پیشوا گرونانک کا 546 واں یوم پیدائش منانے کے لئے بھارت سے 1100 سکھ یاتری واہگہ کے راستے بذریعہ ٹرین پاکستان پہنچ گئے۔ سانحہ واہگہ بارڈر کے بعد ایک مرتبہ پھر زندگی پہلے کی طرح رواں دواں ہے۔
جبکہ 1100 سکھ یاتری اپنے روحانی پیشوا بابا گرونانک کے 546 ویں یوم پیدائش کے سلسلے میں منعقد کی جانے والی تقریبات میں شرکت کے لئے پاکستان پہنچ چکے ہیں۔ واہگہ پرمتروکہ وقف املاک بورڈ، سکھ گردوارہ پربندک کمیٹی فار پنجاب رینجرز کی طرف سے یاتریوں کا استقبال کیا گیا۔
سکھوں کی آمد کے موقع پر واہگہ ریلوے اسیشن پر خصوصی انتظامات کئے گئے تھے۔ یاتریوں کی حفاظت اور نگرانی کے لئے رینجرز کے کمانڈوز تعینات کئے گئے جبکہ سکھ یاتری خصوصی ٹرین کے ذریعے ننکانہ صاحب جائیں گے جہاں وہ گرونانک کی تقریبات میں شریک ہوں گے۔
سکھ یاتری 9 نومبر کو گردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور پہنچیں گے اور 13 نومبر کو واپس بھارت روانہ ہوں گے۔ پاکستان کی طرف سے تین ہزار سکھ یاتریوں کو پاکستان آنے کی اجازت دی گئی لیکن بھارت نے صرف 2 ہزار یاتریوں کو پاکستان جانے کی اجازت دی ہے۔