نئی دلی (جیوڈیسک) بھارتی حکومت نے ملک میں جنگلات بڑھانے کے لئے 6 ارب ڈالر سے زائد رقم خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی حکومت نے پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے کمپنسیٹری افورسیشن فنڈ بل 2015 منظور کرایا ہے جس کے تحت بھارت کے جنگلات 21.34 فیصد سے بڑھا کر 33 فیصد تک لے جانے کا پروگرام ہے، اس منصوبے پر مجموعی طور پر 6 ارب 20 لاکھ ڈالر (41 ہزار کروڑ بھارتی روپیہ) خرچ کیا جائے گا۔ بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا (راجیہ سبھا) سے منظوری کے بعد بل قانون کی شکل اختیار کر جائے گا۔
اس منصوبے کے لئے پیسہ پرائیویٹ کمپنیوں کی جانب سے بھارتی حکومت کو ادا کردہ فیس سے حاصل کیا جائے گا جنھیں 2006 سے جنگلات کی زمین پرپراجیکٹ لگانے کی اجازت دی گئی۔ لوک سبھا میں گزشتہ برس پیش کئے گئے بل میں تجویز پیش کی گئی تھی کہ مختص فنڈز کا 90 فیصد ریاستی حکومت ادا کریں گی۔
بھارت کے وزیرماحولیات پرکاش جاوادیکرکا کہنا ہے کہ اس منصوبے کے ذریعے ملک کے جنگلات میں حیران کن طورپراضافہ ہو گا جس سے ہمیں اپنے متعین کئے گئے ٹارگٹ کو حاصل کرنے میں آسانی ہو گی، اس کے علاوہ ڈھائی ارب ٹن کاربن بھی کم ہو گی۔
دوسری جانب ارتھ سائنٹسٹ اورایک ماحولیاتی فلاحی ادارے کے ٹرسٹی نے پراجیکٹ پرتحفظات کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ منصوبے پرخرچ ہونے والی رقم کو مانیٹرکرنے لئے بھی مکینزم ہونا چاہییئے، بارہا محکمہ جنگلات کے حکام کی جانب سے ٹارگٹ پورا نہ ہونے پر خود جنگلات کو جلانے کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔