لاہور (جیوڈیسک) وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہماری خواہش ہے کہ پاک بھارت ٹینشن میں کمی کے لئے 2003 میں سی بی ایمز کے معاہدہ پر عملدرآمد ہو۔ لاہور میں پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کے بیٹے کے انتقال پر اظہار تعزیت کے بعد ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایسے ماحول میں منموہن سنگھ اور نواز شریف کی ملاقات فوٹو سیشن سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتی۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین کا کہنا تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان کی جیل میں ہونے والے واقعہ میں صوبائی حکومت کی اتنی زیادہ ذمہ داری نہیں جتنی وفاق اور انٹیلی جنس اداروں کی ہے، جتنے بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے ہیں وہ وفاق کے کنٹرول میں ہیں۔
28 اگست کو سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر کچھ نہیں ہونے والا، عمران خان اور تحریک انصاف نے عدلیہ کی آزادی کا علم اٹھایا ہوا ہے، اور آئندہ بھی عدالتوں کا احترام کریں گے، انہوں نے کہا کہ 22 اگست کو ہونے والے ضمنی انتخابات پر شدید تحفظات ہیں کیونکہ پنجاب کی ریاستی مشینری اپنی پوری طاقت استعمال کررہی ہے۔
عمران خان نے صحتیابی کے بعد قومی اسمبلی میں جو پہلا خطاب کیا اس میں بھی انہوں نے 11 مئی کو ہونے والی مبینہ دھاندلی کی نشاندہی کی تھی، وفاقی وزیر داخلہ نے ہمیں یقین دلایا تھا کہ وہ اس پر انکوائری کریں گے، ہم صرف جمہوریت کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لئے ابھی تک خاموش ہیں۔