نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت میں جاری ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر پاکستان اور بھارت کے خارجہ سیکریٹریز نے ملاقات کی۔ ملاقات کے باوجود دونوں ممالک کے بیچ سفارتی تعلقات پر جمی برف نہ پگھل سکی اور نہ ہی ملاقات میں کوئی بڑی پیش رفت ہوسکی۔
ہارٹ آف ایشیا کانفرنس کے موقع پر ہونے والی اس ملاقات میں پاکستانی سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے مسئلہ کشمیر، بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی تخریب کاریوں، را ایجنٹ کلبھوشن کی گرفتاری، اور سمجھوتہ ایکسپریس کے ملزم کی رہائی کے لیے بھارتی چالبازیوں پر گفتگو کی۔
اس موقع پر اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمسائیہ ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے تاہم کشمیر دونوں ملکوں کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے۔ اسے کشمیری عوام کی توقعات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیئے۔ بھارتی اخبار کے مطابق بھارتی سیکریٹری خارجہ نے پٹھان کوٹ حملہ، ممبئی حملوں کے ملزم کے خلاف کارروائی میں تاخیر اور جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کے لیے اقوام متحدہ میں نرم رویے پر بات کی۔
دونوں سیکریٹریز کی ملاقات بھارتی وزارت خارجہ کے دفتر میں ساؤتھ بلاک میں ہوئی۔ بھارتی اخبار کے مطابق بھارت نے حسب معمول پاکستان میں را کی تخریب کاریوں کے الزام کو مسترد کردیا۔ اس ملاقات سے پاک بھارت مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھنے کی توقع تھی تاہم دونوں کے سختی سے اپنے مؤقف پر ڈٹے رہنے کے باعث کوئی بڑی پیش رفت سامنے نہ آسکی۔