بھارت : آگسٹا ہیلی کاپٹر کرپشن تحقیقات،پارلیمانی کمیشن بنانے کی قرارداد منظور

India

India

نئی دہلی(جیوڈیسک)بھارت کی راجیہ سبھا نے آگسٹا ہیلی کاپٹروں کی خرایداری میں کرپشن کی تحقیقات کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیشن بنانے کی قرارداد منظور کرلی۔ قرارداد کے خلاف بی جے پی سمیت متعدد اپوزیشن جماعتوں نے راجیہ سبھا سے واک آوٹ کردیا۔بھارت نے 2010 میں اٹلی کی ایک کمپنی سے 12 آگسٹا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر 75 کروڑ ڈالر میں خریدے تھے۔

تقریبا 3600 کروڑ بھارتی روپے کے معاہدے میں بھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ سمیت کئی سرکاری عہدیداروں پراطالوی کمپنی سے کروڑوں روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔ کرپشن کے معاملے کی تحقیقات سی بی آئی کر رہی ہے اور گزشتہ روز بھارتی حکومت نے اس پرمشترکہ پارلیمانی کمیشن بنانے کی قرارداد پیش کی جو اکثریت رائے سے منظور کر لی گئی۔بی جے پی ، ترنمول کانگریس، اے جی پی، اور کمیونسٹ پارٹی سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں نے قرارداد کے خلاف سخت احتجاج کے بعد ایوان سے واک آوٹ کردیا۔

راجیہ سبھا کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جونیئر وزیر نارائن سوامی کا کہنا تھا کہ بی جی پی مشترکہ کمیشن کی اس لیے مخالفت کر رہی ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتی کہ سچ سامنے آئے۔دوسری جانب بی جے پی کے رہنما روی شنکر پرساد کا کہنا ہے کہ حکومت کی نیت ٹھیک نہیں ہے اس نے اب تک کرپشن کی ایف آئی آر بھی درج نہیں کرائی ہے مشترکہ پارلیمانی کمیشن کا مقصد حقائق چھپانا ہے۔