کراچی (جیوڈیسک) بھارتیہ جنتا پارٹی نے آسام میں لاکھوں مسلم تارکین وطن کو ووٹ کے حق سے محروم کر دینے کی مہم شروع کردی ہے۔ انہوںنے کہا ہے کہ ریاستی حکومت بنانے کے بعد غیرقانونی طریقوں سے آنے والے مہاجرین کو بیدخل کر دیا جائے گا۔
بھارتی ریاست آسام میں آئندہ ماہ ریاستی اسمبلی کے الیکشن ہوں گے۔ وزیر اعظم مودی کی قوم پسند پارٹی نے کہاہے کہ انتخابات میں کامیابی کی صورت میں بنگلہ دیش سے ترک وطن کر کے آنے والے مسلم مہاجرین کو ووٹ کے حق سے محروم کر دیا جائے گا اور ان کا مہاجرین کا اسٹیٹس بحال کر دیا جائے گا۔
راشٹریہ سوائم سیوک سَنگھ کا کہنا ہے کہ کامیابی کی صورت میں 1951 سے 1971 کے درمیان آسام میں آ کر آباد ہونے والے بنگلہ دیشی ووٹرز کو حقِ رائے دہی سے محروم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
آسام کی ریاستی اسمبلی کے لیے رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد دو کروڑ ہے، مجموعی آبادی میں مسلمانوں کا تناسب چونتیس فیصد ہے۔ بھارت کی تمام ریاستوں میں آسام وہ دوسری ریاست ہے جہاں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بستی ہے۔
بھارت دستور کے تحت ایک سیکولر ملک ہے اور کل ایک ارب30کروڑ کی آبادی میں سے اسّی فیصد ہندو ہیں۔ مسلمان کل آبادی کا چودہ فیصد ہیں اور بقیہ چھ فیصد میں مسیحی، سکھ، بدھ مت کے پیروکا اور دوسرے مذاہب کے ماننے والے شامل ہیں۔