بھارت:ذات پات میں جکڑی پولیس کا غریبوں کو انصاف دینے سے انکار

India

India

اترپردیش (جیوڈیسک) بھارتی ریاست اتر پردیش میں تین روز پہلے دو لڑکیوں کو زیادتی کے بعد درخت سے لٹکا کر جان سے مار دیا گیا، غریب خاندان انصاف کے لیے پولیس کے پاس پہنچا تو ذات پات کی دلدل میں جکڑی پولیس نے دھکے مار کر تھانے سے نکال دیا۔ ذات کیا ہے تمہاری، اچھا دلت ہو، نکل جاؤ یہاں سے اور جاکر دیکھو کسی درخت پر لٹکی ہوئی مل جائیں گی تمہاری بیٹیاں، ذات پات کی یہ دلدل بھارتی ریاست اتر پردیش کے ایک اور غریب خاندان کو نگل گئی، طاقت اور اونچی ذات کی آڑ میں درندگی اور سفاکیت کا کھیل کھیلا گیا۔

اتر پردیش کے گا ؤں کٹرا میں، جہاں ستائیس مئی کو ایک ہی خاندان کی دو لڑکیاں اچانک لاپتہ ہوگئیں، غریب ماں باپ نے پولیس کے ہاتھ پیر جوڑے، منت سماجت کی، لیکن اونچی ذات کے کنویں میں رہنے والے مینڈک اپنی ہٹ دھرمی کے دھرم سے باہر نہ نکلے، ایک روز بعد درخت سے لٹکی ہوئی دونوں بہنوں کی لاشوں نے سماج کے منہ پر زور دار تھپڑ رسید کیا تو میڈیا بھی چیخ اٹھا اور پولیس کے اعلیٰ حکام کی نیند بھی ٹوٹ گئی لیکن جس خاندان کی آنکھوں کا چین اس کے سامنے لٹ گیا، وہ پولیس پر بھروسہ کرنے کو تیار نہیں۔

اس کی نظر میں اپنی ذات والوں کے مکروہ جرم کو چھپانے والے پولیس اہل کار بھی اس گھناؤنے فعل میں برابر کے شریک ہیں۔ اکیسویں صدی میں حوا کی بیٹی کے ساتھ ہونے والا سلوک سرحد کے دونوں جانب ایک جیسا ہی ہے، وہاں درخت پر لٹکا کر سانس کی ڈور کاٹ دی جاتی ہے، یہاں اینٹیں اور پتھر مار کر سماج کے نام نہاد ٹھیکے دار اپنی غیرت کی دکان چمکاتے ہیں۔