اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کی طرف سے دریائے چناب کا پانی روک دیا گیا ہے جس کی وجہ سے دریا کا 98 فیصد سے زائد حصہ خشک ہو گیا ہے۔
دریا میں پانی کی آمد صرف 17333 کیوسک ہے ، دریائے مناور توی کے 1166 کیوسک اور دریائے جموں توی کے 2552 کیسوک کے ساتھ ہیڈ مرالہ پر دریائے چناب کا مجموعی پانی اکیس ہزار اکتیس کیوسک ہے۔
پانی کی کمی کی وجہ سے نہر مرالہ راوی لنک کئی ماہ سے بند پڑی ہے۔
ممبر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری محمد اسحاق کے مطابق سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت روزانہ دریائے چناب میں 55 ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت نے پاکستان کو بنجر بنانے کے لئے مقبوضہ کشمیر سے سیالکوٹ میں داخل ہونے والے دریائے چناب کا پانی مقبوضہ کشمیر میں تعمیر کئے گئے متنازعہ بگلہیار ڈیم پر روک لیا ہے۔
دریائے چناب میں پانی کی کمی کی وجہ سے پنجاب کے مختلف اضلاع کی لاکھوں ایکڑ اراضی میں فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔