نئی دہلی (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت اور چین کے مابین کشیدگی کم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ البتہ کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا کی چین اور پاکستان کے خلاف سخت پالیسی سے بھارت خوش ہے اور چین کے ساتھ کشیدگی در اصل واشنگٹن اور نئی دہلی کے لیے موقع ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ چند ماہ سے جاری شدید کشیدگی کے بعد بھارتی اور چینی افواج سرحدی پوسٹوں سے پیچھے ہٹ رہی ہیں۔ سبرامنیم جے شنکر نے یہ بیان ہفتے کو دیا۔ ایک روز قبل بھارت میں تعینات چینی سفیر نے بھی کہا تھا کہ فوجی کمانڈرز کی ملاقات میں طے پانے والے معاہدے کی شرائط کے تحت دونوں ممالک کی فوجیں پیچھے ہٹ رہی ہیں۔ چینی سفیر سن وائی ڈونگ نے جمعے کو یہ بھی کہا تھا کہ دونوں اقتصادی قوتوں کو کشیدگی بڑھانے کے بجائے اتحادیوں کی طرح کام کرتے ہوئے کشیدگی میں کمی لانی چاہیے۔
بھارتی اہلکاروں کا دعوی ہے کہ دونوں روایتی علاقائی حریف ملکوں کے مابین تازہ کشیدگی مئی میں اس وقت شروع ہوئی، جب چینی فوجیوں نے لداخ میں بھارت کے زیر کنٹرول تین مختلف مقامات پر دھاوا بول دیا اور ان پر قبضہ کر لیا۔ پھر وادی گلوان میں پندرہ جون کو دونوں افواج کے مابین جھڑپ بھی ہوئی اور اس میں بھارت کے کم از کم بیس فوجی ہلاک ہوئے۔ چین نے اپنے فوجیوں کی ہلاکت کے حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔ شدید کشیدگی کے تناظر میں دونوں ملکوں نے اپنے ہزارہا فوجی اور بھاری عسکری ساز و سامان سرحدی پوسٹوں پر منتقل کر دیا تھا۔
جمعے دس جولائی کو ویڈیو لنک کی مدد سے منعقدہ ایک ملاقات میں دونوں ممالک کی وزارت خارجہ کے اہلکاروں نے کشیدگی میں کمی کے لیے اٹھائے گئے تازہ اقدامات کا جائزہ لیا۔ اس ملاقات کے بعد بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے یہ بیان دیا کہ فوجیں پیچھے ہٹ رہی ہیں۔ گو کہ جے شنکر کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک طویل مرحلہ ہے اور اس میں وقت لگ سکتا ہے ہے کیونکہ دونوں اطراف کی بھاری نفری تعینات ہے۔
کئی ماہرین کی نظر میں چین اور بھارت کے مابین حالیہ کشیدگی واشنگٹن اور نئی دہلی کے لیے ایک موقع ہے۔ ‘ووڈرو ولسن انٹرنیشنل سینٹر فار اسکالرز سے وابستہ مائیکل کوگلمین کے مطابق دونوں ایشیائی ممالک کے مابین کشیدگی امریکا اور بھارت کے تعلقات کے لیے اچھی خبر ہے۔ انہوں نے کہا، ”پہلے بھارت کو امریکا سے قربت دکھانے میں اس لیے ہچکچاہٹ ہوتی تھی کیونکہ وہ چین کو نالاں نہیں کرنا چاہتا تھا تاہم اب ایسا ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
‘ہڈسن انسٹیٹیوٹس انیشی ایٹوو آن دا فیوچر آف انڈیا اینڈ ساتھ ایشیا سے وابستہ اپارنا پانڈے کہتی ہیں کہ ‘بھارت، چین اور روایتی حریف پاکستان کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سخت پالیسی سے خوش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ قریب ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ آیا یہ دونوں ممالک باہمی تعلقات کو اگلے مرحلے تک لے جا سکیں گے۔