نئی دہلی (اصل میڈیا ڈیسک) بھارت میں کورونا بھیانک ہو گیا، آکسیجن کے لیے ترستے شہریوں کی نبضیں ڈوبنے لگیں، اموات اور مریضوں کے خوف ناک ریکارڈ بننے لگے۔
24 گھنٹوں میں تین لاکھ 44 ہزار سے زیادہ نئے مریض سامنے آگئے ، 2600 کی سانس کی ڈور ٹوٹ گئی ، اسپتالوں میں مریضوں کے لیے بستر، آکسیجن، ڈاکٹر، دوا سب کم پڑگئے، جان سے جانے والوں کے لیے شمشان گھاٹوں میں لکڑیاں، قبرستانوں میں جگہ ختم ہوگئی، میتوں کو اجتماعی سپرد خاک کرنے کی نوبت آگئی ، مختلف شہروں میں آکسیجن پہنچانے کے لیے ریلوے حرکت میں آگیا۔
مہاراشٹر، اڑیسہ، کیرالہ میں ویک اینڈ لاک ڈاؤن لگ گیا، کویت نے بھارت سے براہ راست کمرشل پروازیں معطل کر دیں ، ڈبلیو ایچ او نے بھارت سے نقل وحرکت پر فوری پابندی کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ کہا بھارت میں کورونا وبا کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تشویش ناک صورت حال خطرے کی گھنٹی ہے ، امریکا نے بھارت کو طبی امداد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھرمیں کورونا کے ریکارڈ 3 لاکھ 46 ہزار 786 کیسز رپورٹ ہوئے اور 2624 اموات ہوئیں جس سے بھارت میں کورونا کے کل کیسز کی تعداد ایک کروڑ 66 لاکھ 10 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ اموات ایک لاکھ 89 ہزار سے زیادہ ہیں۔
بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ گزشتہ 5 روز کے دوران دارالحکومت نئی دہلی کے تمام اسپتالوں کے آئی سی یو مکمل طور پر بھر چکے ہیں جب کہ اسپتال حکام کا بتانا ہے کہ کچھ تشویشناک مریضوں کو فی منٹ 40 سے 50 لیٹر آکسیجن کی ضرورت ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کے جے پور گولڈن اسپتال میں آکسیجن سپلائی نہ ملنے سے 20 مریض انتقال کر گئے جب کہ امرتسر میں بھی آکسیجن کی قلت سے گزشتہ 48 گھنٹوں میں 5 مریض جان سے گئے۔
مریضوں کے لیے آکسیجن سپلائی یقینی بنانے کے لیے ریاست اترپردیش میں ٹرین کے ذریعے 30 ہزار لیٹر آکسیجن منگوائی گئی ہے۔
اس کے علاوہ بھارتی شہر بنگلورو میں کورونا میں مبتلا 61 سالہ شخص نے اسپتال میں خود کو پھندا لگا کر خودکشی کر لی۔
بھارتی ریاست کرناٹکا کی حکومت نے وبا پر قابو پانے کے لیے ویک اینڈ لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔