نئی دہلی (اصل میڈیا ڈیسک) آبادی کے لحاظ سے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے ملک بھارت میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد تین ملین کی حد پار کر گئی ہے۔ اس جنوبی ایشیائی ملک میں اب تک کووڈ انیس کے ہاتھوں تقریباﹰ ستاون ہزار انسان ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
نئی دہلی سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق بھارتی وزارت صحت نے بتایا کہ آج اتوار تیئیس اگست کو ایشیا میں کورونا وائرس کی عالمی وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ اس ملک میں کووڈ انیس کے مریضوں کی تعداد تین ملین 45 ہزار ہو گئی۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 1.3 بلین کی آبادی والے اس ملک میں اس وائرس کے 69 ہزار 239 نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے۔
گزشتہ روز بھارت میں مزید 912 افراد اس بیماری کے ہاتھوں ہلاک ہو گئے، جس کے بعد وہاں کورونا کی وجہ سے انسانی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد اب 56 ہزار 706 ہو گئی ہے۔
اہم بات یہ بھی ہے کہ بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے جتنے زیادہ نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے، وہ پچھلے تقریباﹰ تین ہفتوں کے دوران دنیا کے کسی بھی ملک میں ایک دن میں رجسٹر کیے گئے نئے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
بھارتی وزارت صحت کی ویب سائٹ کے مطابق یہ جنوبی ایشیائی ملک اب دنیا بھر میں امریکا اور برازیل کے بعد اس وبائی بیماری سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا تیسرا بڑا ملک ہے۔ کووڈ انیس نے بھارت سے زیادہ جن دو ممالک کو متاثر کیا ہے، وہ امریکا اور برازیل ہیں۔
بھارت میں کورونا وائرس کی وبا اتنی تیزی سے پھیل رہی ہے کہ وہاں اس وائرس سے متاثرہ افرادد کی تعداد جب ایک ملین ہو گئی تھی، تو اس تعداد کو دو ملین ہونے میں صرف 21 دن لگے تھے۔ لیکن اس سے بھی تشویش کی بات یہ ہے کہ ان متاثرین کی تعداد کو دو سے تین ملین ہونے میں محض 16 دن لگے۔
اسی دوران گزشتہ 18 دنوں سے بھارت دنیا کا وہ ملک بھی ہے، جہاں روزانہ بنیادوں پر کورونا وائرس کے نئے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ یہ تعداد پانچ اگست کے بعد سے 50 ہزار روزانہ سے زیادہ ہی رہی ہے۔
ملکی وزارت صحت کی ویب سائٹ کے مطابق اب تک کورونا وائرس کے 2.2 ملین بھارتی مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ وہاں متاثرین میں انتقال کر جانےو الے مریضوں کی شرح 1.87 فیصد بنتی ہے۔
بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر کووڈ انیس کی عالمی وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔ اس ریاست کا دارالحکومت ممبئی ملک کا مالیاتی مرکز بھی ہے۔ مہاراشٹر میں اب تک کورونا وائرس تقریباﹰ چھ لاکھ 72 ہزار افراد کو متاثر کر چکا ہے اور وہاں اس مہلک جرثومے کے باعث 22 ہزار افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔