تحریر: عبدالجبار خان دریشک بھارت کی یہ فطرت رہی ہے جب بھی کسی ملک کا سربراہ بھارت کا دور کر تا ہے یا پھر مو دی کسی ملک کے دورے پر جاتا ہے تو ان کو سوائے پاکستان کی مخالف کے کچھ اور نظر نہیں آتا۔ مو دی کو ئی مو اقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتا بس بچوں کی طر ح پاکستان کی شکایتں لگاتا رہے گا ‘امر یکہ اور اسرائیل اپنا اسلحہ اس کے سر ما رنے کے لئے اس کو تھو ڑی تھپکی دے دیتے ہیں۔ اور بھارت باولہ ہو کر مز ید اسلحہ خرید اری کے معاہد ے کر لیتا ہے اور اسی طر ح خوش فہمی کا شکار ہو کر گیدڑبھپکیاںمارنا شروع کر دیتا ہے ‘ویسے تو بھارت خطے میں امن بات کر تا ہے لیکن باڈر پر مسلسل خلاف ورزی بھی خود بھارت کر آئے رو ز ورکنگ باونڈری پر فائرنگ اور گو لہ بھاری سے مصوم شہریوں کو نشانہ بنا نے کی کو شش کر تا رہتا ہے جو کہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے ‘ ساتھ ہی کشمیر کے مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نہ تو عالمی اداروں اور طاقتوں کو نظر آتی ہیں اور نہ ان تھپکی دینے والوں کو نظر آتی ہیں ۔لیکن بھارت اپنے گر یبان میں جھانکنے کی بجائے الٹا پاکستان کو دھمکیاں دینے پر اتر آتا ہے‘ بھارت میںحالیہ اسرائیلی وزیر اعظم دورے کے مواقعہ پر بھی بھارت نے پاکستان کے خلاف بیان بازی جاری رکھی اور اس سے پہلے بھارتی آرمی چیف نے بھی مودی کی طرح گیدڑبھپکی سے کام لیا ۔بھارتی آرمی چیف بجائے پاکستان دشمنی میں اپنا دما غ استعمال کرنے کے اپنی فوج کو بہتر بنانے پر خرچ کر ے دنیا کا سب سے بڑا دفاعی بجٹ رکھنے والی فوج کی اندر سے حالت بہت خر اب ہے بھارتی فوجی بھوک سے خودی کشی کر رہے ہیں ۔ بھارت میں 26جنوری کو یو م جمہو ریہ منا یا گیا اس مو قع پر بھی مودی نے آسیان تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہوں کے سامنے پاکستان مخالف بیان با زی جاری رکھی ۔ بھارت یہ تو دعوا کر تا ہے اس کی جمہو ریت دینا کی بہتر ین جمہو ریت ہے ‘ پتہ نہیں دنیا کیسی بہتر ین جمہو ریت ہے جہاں کی عوام بھو ک سے مر رہی ہے۔
بھارت علاقے کا تھانید ار بننے کے خواب دیکھ رہا ہے اور مو دی بھار ت کو شا ئنگ انڈیا بنا نا چا ہتا ہے لیکن بھارت کے اند رونی حالات کچھ اور کہا نی بیا ن کر تے ہیں بھارت پاکستان دشمنی کا ڈھنڈورا پیٹ کر اپنے اندرونی حالات سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے بھارت میں بھو ک افلاس‘ غربت ‘ جہالت ‘ انتہا پسندی ‘ کی وجہ سے تنگ عوام کئی ریا ستوں علیحدگی کی تحر یکیں چلارہی ہے ‘بھارت کی اکثر ریاستوں 80 فیصد آبادی نہا یت ہی بد حالی کی زندگی بسر کر رہی ہے بھارت میں مذہبی انتہا پسند ی عروج پر ہے مسلمانوں اور نچلی ذات کے ہندوں پر ظلم ڈھائے جاتے ہیں حال ہی میں ایک مسلمان لڑکی مادرنگ ان مسلم نے سارا بھانڈا پھو ڑ دیا جس میں انہوں نے مسلما نوں کے حو الے سے لکھا کہ مقامی ہندو و سما جی طور پر مسلمانوں کو برداشت نہیں کرتے چھو ٹے چھو ٹے بچوں کو سکولوں میں تنگ کیا جاتا ہے اور انہیں ذہنی اذیت پہنچا ئی جاتی ہے مسلمان بچوں سے باقی بچے سوال کر تے ہیں کیا تم دہشت گرد ہو ؟ کیا تم طالبان ہو ؟ اس طر ح کے سوال کر کے مسلما ن بچوں کو پر یشان کیا جاتا ہے۔
بھارت جہاں اتنہاہ کو کنٹر ول کر نا حکومت کے بس میں نہیں رہا تو ساتھ غربت کا خاتمہ کرنے میں بھی بھارت ناکام ہو رہا ہے ہر سال غریب افراد کی تعداد میں بڑا آضا فہ ہو رہا ہے ‘ یو نیسف کی ایک رپورٹ کے مطابق ہر چوتھا بھارتی باشندہ بھو ک کا شکار ہے دنیا میں غربت اور مفلسی میں پر ورش پانے والے بچوں کی مجمو عی تعدا د کا 30فیصد بھارت میں ہے۔
فاقہ کشی میں افر یقہ کے بعد بھارت کا نمبر آتا ہے بھارت کی بیشتر آبادی کے لئے رہنے مکان جیسی سہو لت میسر نہیں ہے دولت کی غیر منصفانہ تقسم کی وجہ سے وہاںکے دو سے تین فیصد لوگ کھر ب پتی ہیں اور باقی آبادی انتہائی غربت میں ز ند گی بسر کر رہی ہے ایک ایسا ملک جو اپنے آپ کو ایٹمی طاقت کہلواتا اور دنیا میں سب سے زیادہ اسلحے کا خر ید ار ہے لیکن دوسری طرف اسی ملک کے باشندے کروڑوں کی تعداد میں جھو نپڑیوں میں زند گی بسر کر تے ہیں ۔ ایک رپورٹ کے مطابق تقریبا ً 29 فیصد آبا دی جو کہ 36 لاکھ سے زیا دہ بنتی ہے خط غربت سے نیچے ز ند گی بسر کرتی ہے اور اسی طر ح 73 فیصد آبادی کی ما ہا نہ آمد نی 5 ہز ار سے بھی کم ہے ‘ یو نیو رسٹی آکسفورڈ کی جا نب سے شا ئع کئے جا نے والے غربت کے ایم پی آئی انڈکس کے مطابق بھارت میں 64 کر وڑ افرادخطے غربت میں زند گی بسر کر تے ہیں ۔ بھارت کا اگر افریقہ کے ممالک سے مو از نہ کیا جا ئے تو افریقہ کی عوام اور بھارتی عوام میں کو ئی زیا دہ فرق نہ ہو گا بھارت میں 60 فیصد سے زیادہ آباد کو بیت الخاءکی سہو لت میسر نہیں بھارت میں انتہا پسند ی کی وجہ سے ہندوو انتہا پسند وں نے اپنی پر ائیو یٹ فورس بنا رکھی ہے کسی بھی سیا سی یا مالی فائد ے کی خاطر اس فورس کو استعما ل بھی کیا جاتا ہے اور کر ائے پر دے کر دنگے کر وائے جاتے ہیں حتیٰ کہ اس فورس کو فلموں کی کا میابی اور ناکامی کے لئے بھی استعما ل کیا جاتاہے ان انتہا پسند وں کے پنجے بالی ووڈ میں گڑھے ہو ئے ہیں یہ انتہا پسند با قا عد ہ ادکاروں اور فلم بینوں سے بھتہ وصولی کر تے ہیں بھتہ نہ ملنے پر فلم کی پر مو شن اور نمائش رکو ا دیتے ہیں ۔ اس کے علاوہ گلو کاروں اور فنکاروں کے کنسرٹ پر حملے کر وائے جاتے ہیں اکثر پاکستانی گلوکاروں اور داکاروں کو نشا نہ بنا یا جاتا ہے سٹید یم میں میچ رکوا دیا جاتا ہے ‘ بھارت میں اب تو ذاتی دشمنی کے لئے بھی مذہبی انتہا پسند وں کی استعمال کیا جاتا ہے جس کی با قاعدہ فیس وصول کی جاتی ہے اور کر ائے کے غنڈے فراہم کیے جاتے ہیں جہالت کی وجہ سے لو گ ان مذہبی انتہا پسند وں کو اپنا سب کچھ سمجھتے ہیں۔
بھارت خواتین کے لئے غیر محفو ظ ترین ملک بن گیا ہے سب سے زیا د ہ خواتین جنسی حملے بھارت میں ہو تے ہیں ایک امر یکی صحافی نے فوربس میگزین کی ویب پر ایک مضمو ن لکھا جس میں ان کا کہنا تھا دنیا میں خواتین کے لئے دس خطر ناک ترین ممالک میں بھارت کا شما ر ہو تا ہے غیر ملکی خوا تین کے لئے بھارت چو تھا خظر ناک ترین ملک ہے بھارت میں خواتین کو غلام اور کمز ور تصور کرتے ہو ئے ان کے حقوق کی پامالی کی جاتی ہے ۔ بس ٹر ین کے علاوہ راہ چلتی خواتین کو دن دھاڑے اغوا کے بعد جنسی تشد د کا نشا نہ بنا یا جاتا ہے بھارت میں ڈاکو ڈکیتی کی واردات کے ساتھ خواتین کو زیادتی کا نشانہ بھی بنا تے ہیں وہاں خواتین کو جا ئید اد کے حقوق سے محر وم رکھا جاتاہے ساتھ ہی پیسے کی خاطر کم عمر بچیوں کو فر وخت کیا جاتا ہے جبکہ لڑکیوں کو پیدا ئش سے پہلے ماردیا جاتا ہے تاکہ ان کو جہیز نہ دینا پڑے گز شتہ دس سالوں میں بھارتی ڈاکٹر 8 کر وڑ بچیوں کو استقا عت حمل میں مار چکے ہیں بھارت میں لڑکوں کے مقا بلے میں لڑکیوں کی تعد ا د کم ہو رہی ہے ایک ہز ار لڑکیوں کے مقا بلے میں لڑکیوں کی تعد اد 760 سے لے کر 900 تک رہے گئی ہے۔
بھارت کی ہر میدان میں ڈینگیں ہی سننے کو ملتی ہیں لیکن کی اندر کی کہانی کچھ اور ہے بھارت یوں تو تعلیم کے میدان میں بڑے دعوے کر تا ہے لیکن تعلیم کے میدا ن میں بھی بھارتی عوام کی صورت حال بہت ابتر ہے اگر وہ اس میدان میں انقلاب لارہا ہوتا تو وہاں جہالت کا خاتمہ ہو جانا چا ہیے تھاایک بھارتی اخبار میں شا ئع ہو نے والی رپورٹ کے مطابق 14 سال تک کے بچے ملک کا نقشہ نہیں پہچان سکتے 36 فیصد اسی عمر کے بچے ملک کے درالحکو مت کا نام نہیں بتا سکتے ‘ 21 فیصد یہ نہیں بتا سکتے وہ کس ریاست میں رہتے ہیں مز ید حیر انی کی بات یہ ہے کہ اٹھویں سے با رہویں کلاس کے ایک چو تھا ئی بچے جمع تفریق کے عام سوال حل نہیں کر سکتے اٹھو یں کلاس کے بچے اپنی مادری زبان نہیں پڑھ سکتے۔
دنیا میں بھارت کا شمار ان ممالک میں ہو تا ہے جہاں سب سے زیاد ہ خو دکشیا ں کی جاتی ہیں بھارت میں سالانہ ایک لاکھ 35 ہز ار افر اد خو دکشی کر تے ہیں جن میں زیاد ہ تر تعداد نو جو انوں کی ہے جن کی عمر یں 15 سے 29سال تک کی ہو تی ہیں اس کے علاوہ بھارتی کسان قرض کے بوجھ تلے بننے کی وجہ سے خودکشیاں کر تے ہیں ہر سال ہز اروں کسان خو دکشی کرتے ہیں بات یہیں ختم نہیں ہوتی دنیا میں سب سے فوج میں خودکشی کرنے اور بغیر لڑنے والوں میں بھی بھارتی فوج ہے ایسی فو ج اور اس کاسربراہ جو دنیا کی نمبر ون پاک فو ج کو دھمکیاں دے اور خود ان کا یہ حال ہو کہ ان کے اکثر فوجی جو ان نفسیاتی مر یض ہوں جن کو وقت پر کھانا نہ ملتا ہو جو باڈر پر بھو کے مر رہے ہو ں وہ پاکستان کے شیر جو انوں کا کیا مقا بلہ کر یں گے ۔ گز شتہ نو برسوں میں ایک ہز ارسے زیا دہ فوجی خودکشی کر چکے ہیں اور سولہ سو فوجی بغیر لڑے مر گئے ہیں جن اکثر اپنے ہی ساتھیوں کی گو لی کا نشانہ بنے ہیں ان کے لئے مز ید شرمنا ک صورت حال یہ ہے کہ گز شتہ پانچ برسوں میںبھارتی فوج 532 کیس ہم جنس پر ستی کے سامنے آچکے ہیں ۔ اب اس تما م ترصورت حال کو دیکھا جا ئے تو بھارت بجائے خطے میں چوہد ری بننے کے اپنا فوکس اپنی عوام کی فلاح بہبود پر رکھے تو اس کے لئے زیادہ بہتر ہے ۔پاکستان کو دھمکی دینے سے پہلے یہ بھی ِذہین میں رکھے پاکستا ن ایک ایٹمی ریاست ہے اور پاک فو ج کا شمار دنیا کی بہترین فو ج میں ہو تا ہے اور پاکستانی قوم ہر مخاذ پر پاک فو ج کے ساتھ کھڑی ہو گی۔