بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) بھارتی ریاست بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے صدر نے اپنے ایک انوکھے بیان میں غیر ملکی گائیوں کو بھارتیوں کی خالہ قرار دے دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی بنگال کے صدر دلیپ گھوش نے ایک عوامی اجتماع سے خطاب میں گائے کا گوشت کھانے والوں کو کتے کا گوشت کھانے کا بھی مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ گائے کا گوشت کھاتے ہیں انہیں کتے کا گوشت بھی کھانا چاہیے کیونکہ یہ ان کی صحت کیلئے ایک جیسا ہی ہے۔
بی جے پی کے صدر نے ایک اور انوکھی بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی گائے کے دودھ میں سونا ہے۔
دلپیپ گھوش کا کہنا تھا کہ ہماری بھارتی گائیوں میں ایک خاص خصوصیت ہے کہ ان کے دودھ میں سونے کے ذرات شامل ہیں، اسی وجہ سے ان کے دودھ کا رنگ سنہرا ہے، ان کے خون کی رگیں سورج کی روشنی کی مدد سے سونا پیدا کرنے میں مدد دیتی ہیں، اسی لیے ہمیں دیسی یعنی بھارتی گائیں رکھنی چاہیئں، اگر ہم اپنی دیسی گائیں کا دودھ پیئیں گے تو ہم مزید صحت مند اور بیماریوں سے لڑنے کے قابل ہوں گے۔
بی جے پی کے صدر نے مزید کہا کہ گائے کے جو بچے ہم بیرون ملک سے لاتے ہیں وہ جانور کی طرح ہیں اور غیر ملکی گائے کے بچے گائے کی طرح نہیں ہیں، اس لیے وہ ہماری گاؤ ماتا نہیں لہٰذٓ غیر ملکی گائیں ہماری مائیں نہیں لیکن آنٹیاں یا خالائیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اگر ان آنٹیوں (غیر ملکی گائیوں ) کی عبادت کرتے ہیں تو یہ ہماری ملک کے لیے اچھا نہیں۔
دلیپ گھوش کا کہنا تھا کہ گائے ہماری ماں ہے اور ہم اس کا دودھ پی کر زندہ رہتے ہیں لہٰذا جو ہماری ماں کے ساتھ بدسلوکی کرے گا تو میں اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کروں گا جیسا کیا جانا چاہیے۔
بی جے پی صدر نے بھارت کی سرزمین پر گوشت کے لیے گائے کا قتل سب سے بڑا جرم بھی قرار دیا۔