تحریر : چوہدری ذوالقرنین ہندل بھارتی خواب، وہ خواب جو گاندھی اورنہرو سمیت بہت سے بھارتی رہنماؤں کا رچایا ہوا تھا۔نمبرداری کا خواب،خطے میں سب سے بڑی طاقت بننے اور ان کو اپنے تابع کرنے کا خواب۔ ہندو مذہب اور ذہنیت کو دوسری قوموں پر مسلط کرنے کا خواب۔ایسے اور بہت سے خواب جو ہندو برسوں سے دیکھ رہے ہیں۔اپنے خواب کی تکمیل کے لئے جوہری ہتھیاروں سے لیکرتھرمونیوکلیئر سٹی کی تعمیر تک ،خلائی سیاروں کا خلا میں بھیجنا اور انہیں خواب کی تکمیل کے لئے جنگی مقاصد کے لئے استعمال کرنا، ان گنت سرمایہ کاری اور بے جاجنگی جنون ،خطے میں جاسوسی نیٹ ورکس کا پھیلاؤ اور طرح طرح کی سازشیں اورمنصوبے اور بہت کچھ ۔درحقیقت خواب صرف حکمرانی اور نمبرداری کا نہیں بلکہ بات توحقیقت میں مذہبی نوعیت کی ہے۔درحقیقت ہندؤں پر ہزاروں سال مسلمان حکمرانی نے ایسے نقش و نگار چھوڑے ہیں کہ ہندو اسے ابھی تک بھلا ہی نہیں پائے اور ایک بڑی سلطنت پر حکمرانی کے خواب دیکھنے لگے ہیں۔ بدلے کی نیت سے خود پر حکمرانی کرنے والوں پر مکمل حکمرانی کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔انتہا پسند اور پست ذہن ہندو حکمران آج بھی مسلمان حکمرانوں کو یاد کر کے ،مسلمانوں پر حکمرانی کرنے کے خواب سجھائے بیٹھے ہیں۔مگر ان بھیانک خوابوں کی تعبیر شاید انہیں معلوم نہیں،جو ہندؤں اور بھارت کو کہیں کا نہیں چھوڑے گی۔کشمیر تو ہاتھ سے جائے گا ہی ساتھ میں ملک بھی جاتا رہے گا۔جنگی جنون اور سازشی سوچ بھارت کو ختم کر کے ہی دم لے گی۔
بھارت جنوبی ایشیاء کا ایک طاقتور ملک ہے۔آبادی کے لحاظ سے دنیا میں دوسرا اور رقبے کے لحاظ سے ساتواں بڑا ملک ہے۔اس کی آبادی 1.2بلین سے زیادہ ہے۔اسے دنیا میںآبادی کے لحاظ سب سے بڑا جمہوری ملک تصور کیا جاتا ہے۔اس کے ہمسائیہ ممالک میں پاکستان، چائنہ، نیپال، مالدیپ، بھوٹان، میانمار، بنگلہ دیش، سری لنکا، تھائی لینڈ اور انڈونیشیاء ہیں۔اکثریت آبادی ہندو مذہب سے وابسطہ ہے۔یہ ملک29کے قریب ریاستوں پر منسلک ہے۔جن میں سے کچھ کے نام پنجاب، راجستھان، تامل نڈو، بہار ،گجرات اور ہریانہ ہیں۔جموں کشمیر جو کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ایک متنازعہ علاقہ ہے۔بھارت نے زبردستی اسے بھی اپنی ریاست یعنی صوبے کا درجہ دے رکھا ہے۔ اسی تحت وہاں ہندو بستیاں آباد کی جا رہی ہیں۔
گزشتہ روز بھارتی آرمی چیف بپن راوت کا بیان سامنے آیا کہ،پاکستان پر کسی وقت بھی حملہ کر سکتے ہیں ،حملہ کرتے وقت یہ نہیں سوچیں گے کہ پاکستان ایک جوہری طاقت ہے پاکستان کی جوہری طاقت ایک فسانہ ہے۔پاکستان دہشت گردوں کو استعمال کر کے ٹشو پیپر کی طرح کچل دیتا ہے۔کشمیریوں کی تحریک کو کچل دیں گے اور پاکستان کو تکلیف کا احساس دلاناہماری پالیسی ہے۔ایسا بیان کوئی پہلی دفع نہیں بھارت کے کئی رہنما ایسے بیانات دیتے رہے ہیں۔جب بھی کوئی نیا خواب و سپنا ان کو تنگ کرے تو بیانات سے خود کو خوش کر لیتے ہیں۔حقیقت میں تو بھارت علم رکھتا ہے پاکستان ایک ایٹمی طاقت ہے اور ان کے ریڈیو ایکٹو ایلیمنٹ بھارت سے زیادہ ایکٹو ہیں ۔بھارت کو سپنوں کی سپر پاور کا درجہ ضرور دینا چاہئے۔کیوں کہ خوابوں ا ور سپنوں میں ان سے سرجیکل سٹرائیک بھی ہو جاتے ہیں۔
بھارت جو خواب برسوں سے سجھائے بیٹھا ہے اس کی تکمیل کے لئے بھارت نے کچھ کامیابیاں بھی حاصل کیں جن میں 1971میں پاکستان کو دو لخت کر کے بنگلہ دیش کا قیام اور اپنے قریبی چھوٹے ممالک پر اپنا اثر رسوخ بڑھانا (یعنی بنگلہ دیش، میانمار، نیپال اور بھوٹان وغیرہ)۔اس سے ہٹ کر مسلمان ملک افغانستان پر اپنا واضح اثر ورسوخ قائم کرنا ،چاہے اس میں امریکہ کی مدد حاصل رہی، بھی ایک کامیابی ہے۔بہت سے مسلم ممالک کو اپنے تعلقات کے کھیل میں استعمال کرنا ۔اپنے ہم خیال ملک اسرئیل سے تعلقات کی آڑ میں اسلحے کی خریدو فروخت۔سفارتی سطح پر مزید کامیابیاں ۔سی پیک کے آغاز سے اس کی مخالفت میں امریکہ سے تعلقات میں تیزی اور پاکستان پر امریکہ کی طرف سے دباؤ وغیرہ۔ان سب کامیابیوں کے حصول کے لئے بھارت نے اپنے اندرونی معاملات کو نظر انداز کیا ،جس کے نقصان یعنی سائیڈ ایفیکٹس بھی ہیں جو بھارت میں مذہبی لڑائیوں کا باعث بن رہی ہیں اور یہی لڑائیاں آزادی کی لڑائیاں ثابت ہوں گی۔جس کی بدولت 21فیصد غیر مسلم اور 30فیصد کے قریب دلت اور دوسری ہندو ذاتیں آزادی کی تحریکیں چلائیں گی جو خونی تحریکیں ثابت ہوں گی یہی سے بھارت کی تاریخ الٹنا شروع ہو جائے گی۔بھارت کے خواب کی تکمیل کی راہ میں دو ممالک حائل ہیں پاکستان اور چین، بھارت چین کو الجھانے کی بھی جسارت نہیں رکھتا مگر پاکستان کو مسلسل بہت سے محاذوں پر الجھا رہا ہے۔
ایسے میں پاکستان کی ثابت قدمی ہی پاکستان کی جیت ہے۔پاکستان اپنا صرف دفاع کرلے اور اپنے اندرونی معاملات کو احسن طریقے سے نمٹا لے تو2025ً کا پاکستان ایک بڑا معاشی ملک ہوگا۔سی پیک کی تکمیل چائنہ کی معیشت کو مزید مستحکم کر کے معاشی تور پر امریکہ سے کہیں زیادہ آگے لے جائے گی۔موجودہ رپورٹ کے مطابق چائنہ کے دنیا میں شیئرز 15.5فیصداور امریکہ کے23فیصد ہیں جو سی پیک کی تکمیل کے بعد یقیناًبدل جائیں گے چائنہ کے 20فیصد ہو جائیں گے جبکہ امریکہ کے شیئرز مسلسل کم ہو رہے ہیں جو 2030میں 15فیصد رہ جائیں گے۔اس تبدیلی کے بعد امریکی اتحادی امریکہ سے بدذن ہو جائیں گے اور چائنہ اس امریکی خلاکو پر کرے گا۔سب سے زیادہ مفاد چائنہ کا ہے مگر پاکستان بھی جانے انجانے اس کے ثمر سے ضرور مستفید ہو گا۔
بھارتی نمبرداری و حکمرانی کے خواب کی تعبیر کیا ہوگی؟بھارت کا یہ خواب اسے کہیں کا نہیں چھوڑے گا۔بھارت آج جو بہت زیادہ اچھل کود کر رہا ہے یہی اچھل کود اور سازشی سیاست اسے ایک دن ذلیل و رسوا کر دے گی۔کشمیر تو ہاتھ سے جائے گا ہی اس کے ساتھ ساتھ پنجاب بہار آسام اور بہت سی ریاستیں بھارت کے ہاتھ سے جاتی رہیں گی۔بھارتی خواب اسے تو نیست و نابود کروائے گا ہی مگر ساتھ ساتھ اس کے دشمن ملک چائنہ اور پاکستان 2040کے سپر پاور اور منی سپر پاور ہوں گے۔بھارتی ساتھی امریکہ بھی رسوا ہوگا ،مگر بھارت کے اندرونی اختلافات اور انتشار بڑھتا چلا جائے گا۔سازشی و انتہا پسند ہندو قوم خود اپنے ہاتھوں سے بھارت کی تاریخ بدل دے گی اور بھارت ٹوٹ کر چھوٹی ریاستوں میں بھٹ جائے گا ایک وقت ایسا بھی آئے گا کہ بھارت کا نام بھی ختم ہو جائے گا تب نہ کوئی ہندو ہوگا اور نہ ہی کوئی ہندوستان۔یہ سب تو ہونا ہی تھا مگر مودی کی چلاکیاں اور چستیاں اسے بہت تیزی سے انجام دیں گی۔اندازہ لگا لیجئے کہ جس بھارت نے 2060میں نقشے سے ختم ہونا تھا مودی سرکار اسے چند برس پہلے ہی خاتمے کی طرف گھسیٹ رہی ہے۔بھارتی انا انتہا پسندی اور بدلے کی نیت سے جو خواب دیکھ رہا ہے اس کا انجام بھیانک ہی ہو سکتا ہے ۔یہ ساری دنیا دیکھے گیٖ۔