بنارس (جیوڈیسک) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک بوتل شراب کے لئے باپ نے اپنی 4 سال کی بیٹی کو 150 روپے میں بیچ ڈالا۔ ایک بھارتی ویب سائٹ کے مطابق مدھیہ پردیش کے قصبے داتیا کا رہائشی موہن کیوت بے روزگار تھا جبکہ اس کی بیوی پشپا کام کاج کرکے اپنا اور گھر والوں کا پیٹ پالتی تھے، ایک شام جب وہ اپنے گھر واپس آئی تو اس کی 4 سالہ بیٹی رادھیکا موجود نہیں تھی، پشپا نے اپنے شوہر موہن سے اس بارے میں پوچھا تو اس نے اپنی لاعلمی کا اظہار کیا، جس کے بعد پشپا نے اپنی بیٹی کی تلاش شروع کی، ناکامی پر اس کی برادری والوں نے بتایا کہ آخری بار رادھیکا کو موہن کے ساتھ دیکھا گیا تھا۔
پشپا نے موہن سے ایک مرتبہ پھر پوچھا تو اس نے اقرار کیا کہ شراب پینے کے لئے اس کے پاس پیسے نہیں تھے اس لئے اس نے اسے 2 افراد کے ہاتھوں بیچ ڈالا۔ موہن کے اعتراف کے بعد برادری والوں نے اسے پولیس کے حوالے کر دیا جہاں وہ اپنے بیان سے پھر گیا اور کہا کہ دو نامعلوم افراد اسے اغوا کرکے لے گئے ہیں۔ پشپا نے پولیس میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کا شوہر بے روزگار اور شرابی ہے، رادھیکا سے پہلے بھی وہ اپنی ایک بیٹی بیچ چکا ہے۔
پولیس نے موہن سے تفتیش شروع کرتے ہوئے ان افراد کی تلاش شروع کر دی ہے جسے اس نے رادھیکا کو بیچا تھا تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کو خریدنے والے ملزمان کا تعلق بردہ فروشوں کے گروہ سے ہو سکتا ہے اس لئے بچی کی تلاش میں فوری طور پر کامیابی کا کوئی امکان نہیں۔