نئی دہلی (جیوڈیسک) مصر اور بھارت کے رہنماؤں نے دہشت گردی کو اپنے ممالک کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے انسداد دہشت گردی کی کوششوں اور سلامتی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی بھارت کے دورے پر ہیں جہاں جمعہ کو نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات میں دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وہ دفاعی شعبے میں مزید تعاون کے علاوہ ایسی معلومات کے تبادلے کو بھی فروغ دیں گے جس سے انتہا پسندی کو ختم کرنے میں مدد ملے۔
ایک مشترکہ بیان کے مطابق کے دونوں رہنما “دہشت گردی کو بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ تصور کرتے ہیں۔”
صدر السیسی نے پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ دونوں ملکوں کو دہشت گردی و انتہا پسندی سے لے کر موسمیاتی تبدیلیوں تک قابل ذکر خطرات کے تناظر میں اپنے تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت ہے۔
دونوں ملکوں نے دو طرفہ تجارت میں فروغ دینے پر اتفاق کرتے ہوئے سمندری و جہاز رانی کے شعبے میں تعاون کے معاہدے پر دستخط بھی کیے۔
گزشتہ سال دونوں ملکوں کے تجارتی حجم چار ارب 76 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا تھا جس کے ساتھ ہی بھارت، مصر کا چھٹا بڑا تجارتی شراکت دار بن گیا۔
صدر السیسی اپنے اہم عہدیداروں کے ہمراہ جمعرات کو تین روزہ دورے پر بھارت پہنچے تھے جس میں انھوں نے یہاں آئے ہوئے امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے بھی ملاقات کی تھی۔
اس ملاقات کی تفصیلات سرکاری طور پر جاری نہیں کی گئیں۔