دبئی (جیوڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں مجوزہ انتظامی تبدیلی کے معاملہ پر پاکستان کو گھیرنے کیلئے انگلینڈ اور بھارت نے دانے ڈالنا شروع کر دیئے ہیں، جبکہ نیوزی لینڈ کے بعد بنگلہ دیش نے بھی “بگ تھری” کی حمایت کر نے کا خودکش فیصلہ کر لیا ہے۔
بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ ان دنوں انٹرنیشنل کرکٹ پر اپنی حکمرانی مسلط کر رہے ہیں لیکن ان کا یہ خواب شاید پاکستان کے ساتھ کے بغیر تعبیر نہ پاسکے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ، اچانک ہی بھارت اور آسٹریلیا کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ پہلے بی سی سی آئی کے صدر سری نواسن نے چیئرمین پی سی بی کو فون کھڑکایا تو انگلش کرکٹ بورڈ کے چیئرمین جائلز کلارک نے بھی ذکاء اشرف سے رابطہ کر نے پر خود کو نہ روک سکے، پاکستان کو پہلے سیریز کا لالی پاپ دینے والے بھارتی کرکٹ بورڈ نے یہ پیشکش بھی کر دی کہ مین ان بلوز، گرین شرٹس سے کسی بھی مقام پر کھیلنے کو تیار ہیں۔
انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے بھی پیغام بھیجا ہے کہ 28 جنوری کو ملئے، دو طرفہ سیریز کی کچھ باتیں کر لیں۔ یہ سب اچانک شاید اسلئے ہورہا ہے کہ یہ دونوں کرکٹ بورڈز، آئی سی سی کے اجلاس میں ورکنگ گروپ کے پوزیشن پیپر پر پاکستان کا ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ایک جانب بھارت اور انگلینڈ پاکستان کو سیٹ کر نے کی کوششوں میں لگے ہیں، تو دوسری جانب بنگلہ دیش نے بگ تھری کی سپورٹ کا خود کش فیصلہ کر لیا ہے۔ اگر یہ ڈرافٹ ہو بہو نافذ ہو گیا تو پھر بنگلہ دیش رینکنگ میں ٹاپ 8 میں نہ ہونے کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ سے باہر ہوجائے گا۔۔ لیکن اسے دیگر مالی فائدے ضرور ہوں گے۔