اسلام آباد (جیوڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ قاضی خلیل اللہ کا کہنا ہے کہ بارہا کہا کہ بھارت الزام تراشی سے گریز کرے اور اگر ان کے پاس دہشت گردی کے ثبوت موجود ہیں تو پاکستان کو فراہم کئے جائیں۔
اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف 10 اگست کو بیلا روس کا دورہ کریں گے جہاں وہ اپنے ہم منصب سے بھی ملاقات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایل او سی سیز فائر کی خلاف ورزی پر بھارتی ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو چند روز پہلے طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا تھا جب کہ بارہا کہا کہ بھارت الزام تراشی سے گریز کرے اور اگر دہشت گردی کے ثبوت ہیں تو پاکستان کو فراہم کئے جائیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ چندا بی بی سے متعلق نئی دلی میں پاکستان ہائی کمیشن بھارتی حکام سے رابطے میں ہیں جب کہ بھارتی لڑکی گیتا سے ہائی کمشنر اے سی راگھوان کی ملاقات کرادی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارتی جیل میں قید 8 سالہ پاکستانی بچے غلام حسین کی شناختی تفصیلات حاصل کر رہے ہیں، غلام حسین کی شناختی تفصیلات کے بعد اسے پاکستان لایا جا سکے گا۔
الطاف حسین سے متعلق حکومت کی طرف سے کوئی ٹاسک ملا تو اس پر عمل کیا جائیگا۔ ایف آئی اے کے سابق ڈائریکٹر طارق کھوسہ کے آرٹیکل کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کے آرٹیکل کے حوالے سے کوئی تبصرہ نھیں کر سکتا تاہم ممبئی حملہ کیس میں ٹرائل کے لئے بھارت سے مزید معلومات کا انتظار ہے۔