ممبئی (جیوڈیسک) ممبئی مہاراشٹر کے وزیرِ داخلہ نے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ 16 افراد کو حراست میں لیا گیا۔ بھارت کے شہر ممبئی میں ایک 23 سالہ خاتون فوٹو جرنلسٹ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا سکینڈل بھی منظر عام پر آگیا۔ پولیس کے مطابق خاتون فوٹو جرنلسٹ پر جمعرات کی شام ڈیوٹی کے دوران حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں خاتون فوٹو جرنلسٹ زخمی ہو گئیں جنھیں ہسپتال داخل کروا دیا گیا۔
حملہ آوروں نے خاتون کے ایک مرد دوست کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعہ کے بعد 16 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون فوٹو جرنلسٹ ممبئی میں ایک انگریزی میگزین کے ساتھ وابستہ ہیں اور وہ جمعرات کو شکتی نامی ملز میں ایک شوٹ کرنے گئی تھیں۔ پولیس کا مزید کہنا ہے کہ خاتون فوٹو جرنلسٹ کو ممبئی کے جسلوک نامی ہسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔
بھارت کی ریاست مہاراشٹر کے وزیرِ داخلہ آر آر پاٹل نے ہسپتال میں خاتون فوٹو جرنلسٹ سے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے اور ہم نے اس کا نوٹس لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ خیال رہے کہ بھارت میں 16 دسمبر 2012 کو جنوبی دہلی کے علاقے دوراکا میں ایک لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد اسے بس سے باہر پھینک دیا گیا تھا۔
جنسی زیادتی کی شکار لڑکی کو حملے میں چوٹیں آئی تھیں جن کا پہلے دہلی کے ہسپتال اور پھر سنگاپور میں علاج ہوا لیکن علاج کے دوران ہی 29 دسمبر سنہ 2012 کو ان کی موت ہو گئی تھی۔اس واقعہ کے خلاف بھارت میں مظاہرے ہوئے تھے جن میں خواتین کے تحفظ کے لیے سخت قوانین بنانے کے مطالبات کیے گئے تھے۔