کراچی (جیوڈیسک) بھارتی خواتین تو اب اسپتال کے بستروں پر بھی محفوظ نہیں رہی، بھارتی ریاست ہریانہ کے شہر بہادر گڑھ میں ایک 23 سالہ خاتون کی اسپتال کے آئی سی یو میں عصمت دری کردی گئی۔ مدھیہ پردیش میں 32 سالہ خاتون نے زیادتی کا نشانہ بنانے پر اپنے دیور کا نازک عضو کاٹ دیا۔
بھارتی اخبار’دی ہندو‘ کے مطابق خاتون کو اس وقت زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جب اس نے چند گھنٹے قبل سیجیرین کے ذریعے ایک بچے کو جنم دیا ، خاتون کی حالت بگڑنے پر اسےانتہائی نگہداشت یونٹ ( آئی سی یو)میں داخل کیا گیا ۔
پولیس کے مطابق بہادر گڑھ کے نجی اسپتال براہم شکتی سنجیوامی میں یہ واقعہ پیش آیا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسپتال کے باہر صبح سویر ساڑھے تین بجے ایک شخص کار سے اتر ا اور سیدھا آئی سی یو میں گیا۔
فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ICU کےاندر دوسرا شخص واقعے کے وقت سو رہا تھا۔ متاثر ہ خاتون کے ارد گرد کے بستر خالی تھے جس کی وجہ سے اس کا شور کو ئی سن نہیں پایا۔پولیس کے مطابق ملزم کو فوٹیج میں اسپتال سے نکلتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔
واقعہ کے متعلق اس وقت چلا جب متاثرہ خاتون نے اپنے شوہر کو ساری صورت حال سے آگاہ کیا،جو خود بھی دہلی پولیس کا ملازم ہے۔پولیس ملزم کی گرفتاری کےلئے چھاپے مار رہی ہے۔
دوسری طرف بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ نے بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے زیادتی کے واقعات پر اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ 32سالہ ایک خاتون اپنے دیور کے نازک عضو کو کاٹ کر پولیس اسٹیشن پہنچ گئی کہ انہوں نے اس کی عصمت دری کی ہے اور یہی اس فعل کو روکنے کا ذریعہ ہے۔
اس سے پہلے کہ پولیس متاثرہ شخص تک پہنچتی اور اسے طبی امداد پہنچاتی،اس نے درخت سے لٹک کر خودکشی کرلی۔ یہ واقعہ مدھیہ پردیش کے علاقے سدھی میں پیش آیا۔پولیس ایس پی عابد خان کے مطابق خاتون کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میںخواتین کے خلاف عصمت دری کے واقعات عام ہیں، بھارت میں 2014میں 36735 عصمت دری کے واقعات سامنے آئے جن میں صرف دہلی میں 2096 ریپ ہوئے۔