اسلام آباد (جیوڈیسک) مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ بھارت حملہ کرنے کی خوش فہمی میں نہ رہے، اگر بھارت نے کارروائی کی تو بھرپور جواب دیا جائے گا، داعش کیخلاف امریکی اتحاد میں شامل ہونے کا فیصلہ ابھی نہیں کیا۔
اسلام آباد میں این ڈی ایم اے کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ بھارتی دھمکیوں کا مناسب ردعمل دے چکے ہیں۔ پاکستان پینتیس سال سے انتہا پسندی کے خلاف کام کر رہا ہے۔ مودی سرکار کی پالیسی اینٹی پاکستان ہے، وہ اپنے مفادات کو مدنظر رکھ کر بیان دیتے ہیں۔ بھارت نے پاکستان میں کسی ایڈونچر کی کوشش کی تو بھر پور اور منہ توڑ جواب دیں گے۔
سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کی ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے، اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تنائو کی کیفیت ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔
لائن آف کنٹرول پر ہائی گریڈ اسلحہ کا ستعمال نہیں ہونا چاہئے، انہوں نے کہا کہ دورہ افغانستان نہایت مثبت رہا۔ افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان بداعتمادی ختم کرنے میں مدد ملی ہے۔
اشرف غنی نے پاکستانی سفارتخانے کی سیکورٹی میں اضافہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف امریکی اتحاد میں شمولیت کا فیصلہ دورہ امریکہ میں کریں گے۔