اسلام آباد (جیوڈیسک) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نےکہاہےکہ بھارت پاکستان کو انٹیلی جنس شیئرنگ کا کریڈٹ نہیں دینا چاہتا تو نہ دے لیکن اپنے موقف پر غورضرورکرے ۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت ہمارے نان ا سٹیٹ ایکٹرز کی بات کرتا ہے تو ہم ان کی اسٹیٹ ایکٹرزکے پاکستان مخالف ثبوت اقوام متحدہ اور بھارت کو دے چکے ہیں،بھارت پاکستان کو انٹیلی جنس شیئرنگ کا کریڈٹ نہیں دینا چاہتا تو کم از کم اپنی ڈگر ضرور بدل لے، شیشے کے مکان میں رہنے والوں کو پتھر بہت احتیاط سے استعمال کرنے چاہئیں تاکہ واپس آ کر نہ لگیں۔
مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے بھارتی وزراء کےبیانات پرردعمل سینیٹ میں دیا۔ سرتاج عزیز کاکہناتھاکہ طالبان پر تھوڑا بہت اثرو رسوخ ہے لیکن انہیں کنٹرول نہیں کرتے، چارملکی اتحاد کی ذمہ داری ہے کہ طالبان کومذاکرات کی میز پرلائے ، پاکستان، امریکا، چین صرف سہولت کار ہیں، مذاکرات افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان ہیں۔
مشیرخارجہ سرتاج عزیز کاکہناتھاکہ جان کیری نے یہ بیان نہیں دیا کہ سعودی عرب پاکستان سے ایٹمی ہتھیار خرید رہا ہے،جان کیری سے سوال ہوا توا ن کاجواب تھا کہ سعودی عرب ایسا نہیں کرے گا کیونکہ اسے اس کے نتائج کا علم ہے۔