واشنگٹن (جیوڈیسک) 2013ء میں دنیا کی تین چوتھائی آبادی ایسے ممالک میں رہتی تھی جہاں مذہب پر اعلیٰ یا زیادہ اعلیٰ پابندیاں عائد تھیں۔ مذہب سے متعلقہ سماجی مظالم میں بھارت اور اسرائیل سب سے پہلے نمبر پر آئے ہیں۔
پیو ریسرچ سنٹر کی مذہب پر عالمی پابندی کے حوالے سے جاری سالانہ رپورٹ کے مطابق 2013ء میں مذہبی بنیادوں پر سماجی ناانصافیوں اور مظالم کی شرح 33 فیصد سے کم ہو کر 27 فیصد پر آ گئی۔
سماجی ناانصافیوں میں مذہبی بنیاد پر جھگڑے اور پرتشدد کارروائیاں شامل ہیں۔ پیو کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت اور اسرائیل مذہبی بنیاد پر سماجی مظالم کے حوالے سے سب سے آگے ہیں۔ ان دو ممالک کے بعد فلسطین، پاکستان، نائجیریا، بنگلہ دیش، سری لنکا، شام، صومالیہ، افغانستان، تنزانیہ، انڈونیشیا، مصر، وسطی افریقی جمہوریہ، عراق اور کینیا بلند ترین سماجی مظالم کی فہرست میں شامل ہیں۔ امریکہ سماجی مظالم کیلئے معتدل کیٹگری کی فہرست میں شامل ہے۔ جبکہ لوشیا، یکیوبا، بوٹسوانا، پرتگال اور گنی بساؤ وہ پانچ ممالک ہیں جہاں سماجی مظالم کی شرح سب سے کم ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا کی 77 فیصد آبادی ان ممالک میں رہتی ہے جہاں مذاہب پر کسی نہ کسی حوالے سے پابندی عائد کی جاتی ہے۔ سب سے زیادہ آبادی پہلے 25 ممالک میں مذہبی پابندیوں کی اعلیٰ سطح کی کیٹگری والے ممالک میں میانمار، مصر، انڈونیشیا اور روس کے علاوہ پاکستان کا نام بھی شامل ہے۔
سماجی ناانصافیوں پر مبنی پیو ریسرچ کی یہ چھٹی رپورٹ ہے۔ یہ رپورٹ حکومتی پابندیوں کے انڈیکس اور سماجی مظالم کے انڈیکس کی بنیاد پر تیار کی جاتی ہے۔