بھارت میں اسرائیلی سفارتکاروں کیخلاف مقدمہ درج

India Police

India Police

نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں متعین اسرائیل کے تین سفارت کاروں کے خلاف اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک امیگریشن افسر کو تشدد کا نشانہ بنانے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

امیگریشن افسر پر تشدد کا واقعہ ہفتے کو ایئر پورٹ کے ٹرمینل تین پر پیش آیا تھا جب یہ تینوں اسرائیلی سفارت کار نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو کے لیے روانہ ہو رہے تھے۔

پولیس کے مطابق ان تینوں سفارت کاروں کو امیگریشن ضوابط کی تکمیل کے لیے انتظار کرنا پڑا تھا کیونکہ کائونٹر پر کافی رش تھا۔ تینوں اسرائیلی سفارت کار اپنے کاغذات کی جانچ پڑتال کے لیے سوم ویر نام کے امیگریشن افسر کے کائونٹر پر آئے تھے اور ان سے کہا کہ وہ انھیں جلد فارغ کر دیں لیکن ایک اسرائیلی سفارت کار کے بہ قول سوم ویر سست روی سے کام کر رہے تھے۔

اس پر ان دونوں کے درمیان بحث و تکرار ہو گئی اور اسرائیلی سفارت کار نے سوم ویر کے منہ پر طمانچہ رسید کر دیا اور دیگر دو نے انھیں دھکے دیے۔ ایئر پورٹ حکام نے پولیس کو اس واقعہ کی اطلاع دی جو فوری طور پر وہاں پہنچ گئی۔ ان تینوں سے پوچھ گچھ کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ وہ اسرائیلی سفارت کار ہیں اور سفارتی مشن پر کٹھمنڈو روانہ ہو رہے ہیں۔ یہ سارا واقعہ سی سی ٹی وی کیمرہ میں فلم بند ہوا ہے جسے پولیس نے تحقیقات کے لیے محفوظ کر لیا ہے۔

تینوں اسرائیلی سفارت کاروں کے خلاف شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانہ کو اس واقعہ کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 186 اور 332 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

یہ دونوں دفعات کار سرکار میں مداخلت اور سرکاری ملازم کو زبردستی اس کے فرائض کی انجام دہی سے روکنے سے متعلق ہیں۔ اس واقعہ سے متعلق مزید کارروائی کے بارے میں ایک سوال پر ڈپٹی کمشنر پولیس ایم آئی حیدر نے کہا کہ قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے جس کے بارے میں فی الحال کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا اور وزارت امور خارجہ اس مسئلہ پر کوئی فیصلہ کرے گی۔ ان تینوں اسرائیلیوں کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ جونیئر سطح کے اہلکار ہیں۔

ان سے ہوائی اڈے پر پولیس نے ابتدائی پوچھ گچھ تو کی ہے لیکن انھیں باضابطہ طور پر گرفتار نہیں کیا ہے کیونکہ انھیں سفارتی استثنیٰ حاصل ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ وزارت خارجہ کی جانب سے کلئیرینس ملنے کے بعد ان تینوں سفارت کاروں کو دوبارہ پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا جائے گا۔