نیویارک (جیوڈیسک) حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں مظاہرین کیخلاف طاقت کے بے تحاشہ استعمال کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے پلہالن کے نوجوان طالب علم کی ہلاکت کی غیر جانب دارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
بین الاقوامی قوانین کے تحت حق زندگی کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے محمد مقبول بٹ اور محمد افصل گورو کے حوالے سے کہاکہ یہ عالمی ادارہ کسی بھی شخص کو سزائے موت دینے کا مخالف ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے پروگرام ڈائریکٹر شمیر بابو نے3روز قبل شمالی کشمیر کے علاقے پلہالن میں شام کے وقت ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران پولیس فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں20سالہ نوجوان طالب علم فاروق احمد بھگت کے گولی لگنے سے ہلاکت کی مکمل اور غیر جانب دارانہ تحقیقات کرانے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ انکوائری مکمل کر کے ملوث اہلکاروں کو قانون کی عدالت میں کھڑا کیا جانا چاہیے۔
ادھر مقبوضہ کشمیرکے ضلع بانڈی پورہ میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا، واقعے میں بھارتی فوج کا لیفٹیننٹ کرنل گولاٹھی اور کو پائلٹ میجر طاہر خان ہلاک ہو گئے۔
ضلع پونچھ میں بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے اہلکار ویر سنگھ نے اپنی سروس رائفل سے گولی مار کر خودکشی کی کوشش کی تاہم اسے فوری طورپر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ دریں اثنا گلمرگ میں عالمی شہرت یافتہ سیاحتی مقام Trahjan پاس میں ایک برف کاتودہ گرنے سے 28سالہ ٹورسٹ گائیڈ بشیر احمد بخشی جاں بحق اور3 افراد پھنس گئے۔
دریں اثنا بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی نے بھارتی فوج اور پولیس کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں جبر و استبداد کے بڑھتے ہوئے سلسلے پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔
علی گیلانی نے سری نگر میں جاری بیان میں کہا کہ قابض انتظامیہ غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماؤں، کارکنوں اور عام کشمیری نوجوانوں کو فوری طور پر رہا اور غیر اعلانیہ کرفیو اور پابندیوں کا سلسلہ ختم کرے، بھارتی پولیس رات کے وقت لوگوں کے گھروں میں گھس کر مکینوں کو ہراساں کرتی ہے۔