سری نگر (جیوڈیسک) چھ دہائیوں سے کشمیر پر قابض بھارت راج کسی صورت قبول نہیں ۔ مودی کی سرینگر آمد پر کشمیری غصے سے چیخ اٹھے۔
کے دوران سیاہ غبارے چھوڑے۔ مودی کی جانب سے اعلان کردہ 80 ہزار کروڑ کے پیکج کو بھی رد کردیا۔ ڈھٹائی میں بے مثل مودی نے کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دے دیا۔
یاران جہاں کہتے ہیں کشمیر ہے جنت جنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی سرینگر آمد پر کشمیری سراپا احتجاج بن گئے ۔ مودی سے نفرت کے اظہاریے میں درجنوں سیاہ غبارے بھی فضا میں چھوڑے گئے۔
کٹھ پتلی حکومت کی وہی پرانی روش طاقت کے استعمال سے کشمیریوں کو دبانے کی کوشش ایم ایل اے انجینئر راشد کو گرفتار کرلیا۔ بکتر بند گاڑیاں، فوجی دستے، خاردار تاریں، وادی کو فوجی چھائونی میں بدل کر مودی سرینگر پہنچے اور اقرار بھی کیا ظلم وستم کا کہ کشمیریوں نے بہت دکھ جھیلا ، ساتھ ہی ڈھٹائی بھی دکھائی کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دے دیا۔ مودی نے اسی ہزار کروڑ کے پیکج کا اعلان بھی کیا جسے کشمیریوں نے رد کر دیا۔
حریت رہنمائوں نے مودی کی آمد کے خلاف ملین مارچ کا اعلان کیا جسے ناکام بنانے کے لیے کٹھ پتلی حکومت نے سرینگر کو سیل کردیا ۔ میر واعظ عمر فاروق ، سید علی گیلانی ، یاسین ملک ، شبیر شاہ سمیت دو ہزار سے زائد کارکنوں کو گھروں یا جیلوں میں نظر بند کردیا۔