کراچی (اسٹاف رپورٹر) بھارت ہمیشہ سے پاکستان کا دشمن ہے اور شاید قیامت تک ہمارے اعتبار کے قابل کردار کا حامل نہیں ہوسکے گا اسلئے اس سے خیر کی توقع رکھنا اور دوستی کی خواہش کرنا نہ توعقلمندی کی دلیل ہے اور نہ ہی ملک وقوم کے مفاد میں ہے ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے بھارتی سازشوں ‘ چالبازیوں اور مکاریوں کے باوجود حکمرانوں کے دلوں میں بھارت سے دوستی و تجارت کی خواہش کو ذاتی مفادات کیلئے ملک و قوم کے مستقبل کو مخدوش بنانے کی ناعاقبت اندیشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمہ کے نام پر بھارت نے اسرائیل کے ساتھ نیا گٹھ جوڑ کرکے پاکستان کی سلامتی کیخلاف اپنے عزائم کا مزید عندیہ دیدیا ہے مگر بھارت کے ان مذموم عزائم اور ہم پر جنگ مسلط کرنے کی اسکی تیاریوں کے باوجود ہمارے حکمران اب بھی اسکے ساتھ دوستی اور دوطرفہ تعلقات کی بہتری کے خواہش مند نظر آتے ہیں جس کا ثبوت مشیرامور خارجہ سرتاج عزیز کا ہارٹ آف ایشیاءکانفرنس میں شرکت کیلئے آئندہ ماہ دسمبر کے پہلے ہفتے بھارت جانے کا اعلان ہے ۔امیر پٹی نے کہا کہ بھارت ہمارے خلاف دشمنی پال رہا ہے‘ ہمارے جوان شہید کررہا ہے اور پاکستان کا اقتصادی استحکام روکنے کیلئے سی پیک سبوتاڑ کرنے کی سازشوں میں بھی مصروف ہے جس کے بعد حب الوطنی کا تقاضہ ہے کہ حکمران دشمن کیساتھ تعلقات کے معاملے میں قومی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے آبرو مندانہ پالیسی تشکیل دیں اور ہر اس اقدام وخواہش سے گریز کریں جن سے دشمن کو کسی بھی طور ہمارے کمزور ہونے کوئی اشارہ یا تاثر ملے۔ اسلئے حکمرانوں کو اب ذاتی مفادات اور بھارت سے پرانے تعلقات بھلاکر دشمن کے ساتھ دشمن جیسا رویہ اپنانا چاہئے اور بھارت کے ساتھ ریشہ خطمی والی پالیسی بہرصورت ترک کردینی چاہیے۔
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کے گردے فیل ہونے کی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والا المعروف سورٹھ ویر نے کہا ہے منافقت ‘ مفاد پرستی ‘ ظلم یا ظالموں کی حمایت ‘ کرپشن ‘ استحصال اور انسانوں کو زندگی یا زندگی کی سہولیات سے محروم کرنا ایسے اعمال ہیں جو قابل سزا ہیں اور جنہیں اس دنیا ئے فانی کی عدالتیں ان جرائم میں سزاوں کا موجب قرار نہیں دیتیں انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ دنیاوی عدالتوں سے بھی بالا ایک ایسی عدالت ہے جہاں کا چیف جسٹس نہ تو متعصب ہے ‘ نہ جانبدار ‘ نہ نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے کرتا ہے اور نہ ہی حقائق تک پہنچنے کیلئے وہ ثبوت و شواہد کا محتاج ہے اسلئے وہ ہمیشہ انصاف کرتا ہے اور مجرموں کو کیفر کردارتک پہنچاکر چھوڑ تا ہے اب یہ اس کی مرضی ہے کہ مجرم کو اس کے جرم کی سزا وہ اس فانی زندگی مین دے یا پھر آخرت کی لافانی زندگی کو اس کیلئے سزا بنادے مگر سشما سوراج اور بھارتی قیادت اس بات کو بھول چکی ہے اور جھوٹ ‘ ظلم ‘ جبر ‘ تشدد ‘ انسانیت کی تذلیل ‘مفاد پرستی اور منافقت کی جس سیاست کا مظاہرہ کررہی ہے اس کا نتیجہ ایسے ہی سزا کے طور پر سامنے آتا ہے جس کا شکار سشماسوراج ہیں اسلئے نریندر مودی کو ہی نہیں بلکہ پاکستان سمیت دنیا کے ہر سیاستدان ‘ قائد و رہبر ‘ جسٹس اور انسان کو ہمیشہ بالائی عدالت اور اس کی سزا کو یاد رکھنا چاہئے کیونکہ یہاں تو انصاف خریدابھی جاسکتا ہے اور فیصلہ فروخت بھی کیا جاسکتا ہے مگر اس عدالت میں نہ کوئی خرید وفروخت ‘ جانبداری ‘ استحصال ‘ مفاد پرستی اور خوف نہیں ہوتا بلکہ انصاف اور صرف انصاف ہوتا ہے اور خطاواروں کو سزا اور صرف سزا ملتی ہے اور اس عدالت کی سزا کتنی بھیانک ہوسکتی ہے یہ کرپشن میں ملوث ہر فرد اور انہیں تحفظ دینے والوں کو ضرور یاد رکھناچاہئے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کراچی (اسٹاف رپورٹر) انتہا پسند ہندو تنظیموں آر ایس ایس ‘ وشوا ہندو پریشد اور حکومتی جماعت بی جے پی کے دباو پر معروف اسلامی اسکالر ذاکر نائیک کی تنظیم اسلامک ریسرچ فاونڈیشن (آئی آر ایف) کو غیر قانونی سر گرمیوںمیں ملوث قرار دیکر بھارت بھر میں موجود اس کے تمام دفاتر کو بند کئے جانے کے بھارت سرکار کے حکم نامہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی فرزند جونا گڑھ اقبال چاند اور این جی پی ایف کے چیئرمین عمران چنگیزی نے کہا کہ آئی آر ایف پر پابندی کا مقصد بھارت میں پھیلتے ہوئے اسلام کو روکنا ہے کیونکہ ڈاکٹر ذاکر نائب کی علمی گفتگو اور آئی آر ایف کی اجتماعات کے باعث بھارتی ہندو تیزی سے اسلام قبول کررہے ہیں اسلئے بھارت نے آئی آر ایف پر جھوٹے الزامات کے تحت اس پر پابندی عائد کی ہے جو یقینا بھارت کے اسلام دشمن کردار کی عکاسی ہے۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) میانمار میں انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں اور فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر رہنما امیر علی سولنگی ‘ ملک نذیر سولنگی ‘ معین سولنگی ‘ عمر سولنگی ‘غلام نبی سولنگی‘اصغر علی سولنگی ‘سبحان سولنگی‘محمد ذبیر سولنگی‘حبیب خان سولنگی ‘اکرم سولنگی‘برخوردار سولنگی‘شفقت نذیر سولنگی‘ اکرم سولنگی ‘ شبیر سولنگی ‘ راحیل سولنگی ‘ خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی‘ رمضان سولنگی ‘ بشیر سولنگی ‘ ارشاد سولنگی ‘ گل شیر سولنگی‘ عابد سولنگی ‘ ندیم سولنگی ‘ عباس سولنگی‘ ایاز سولنگی ‘ نعمت اللہ سولنگی ‘ صالح سولنگی ‘ ڈاکٹر قدیر سولنگی ود یگر نے کہا ہے کہ آج دنیا میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیاں کشمیر اور میانمار میں ہو رہی ہیں مگر اقوام متحدہ سمیت دنیا کی کوئی قوت نہ تو کشمیریوں کی دادرسی کو تیار ہے اور نہ ہی میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کو تحفظ فراہم کیا جارہا ہے حتیٰ کہ مساجد میں لاود اسپیکر پر اذان کی پابندی اور اذان کو نیتن یاہو کی جانب سے شور شرابہ قرار دیئے جانے پر بھی کسی مسلم ریاست کے کان پر جوں تک نہیں رینگی ہے اور نہ ہی اس حوالے سے او آئی سی کا کوئی مثبت کردار وعمل سامنے آیا ہے جو یقینا افسوسناک اورا س بات کاثبوت ہے کہ مسلم ریاستیں اور مسلم حکمران اپنے ذاتی مفادات کیلئے اسلام کیخلاف سازشوں میں شامل ہیں یا انہیں نظر انداز کرکے اسلام دشمنوں کو حوصلہ و تقویت فراہم کرنے کے مجرم ہیں۔