کشمیر (جیوڈیسک) بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مظاہرین نے باغیوں کو حکومتی فورسز کے محاصرے سے بھاگ نکلنے میں مدد کی۔ اس دوران بھارتی سکیورٹی فورسز اور مقامی مظاہرین کے مابین جھڑپوں میں کم از کم پچاس افراد زخمی ہو گئے۔
یہ واقعہ بدھ انتیس مئی کے روز اس وقت پیش آیا جب بھارتی سکیورٹی فورسز نے باغیوں کا محاصرہ کر لیا لیکن کشمیر مظاہرین ان محصور باغیوں کی مدد کرنے کے لیے پہنچ گئے۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارت مخالف جنگجوؤں کی حمایت میں مظاہرے تو اکثر دیکھے جاتے ہیں لیکن ایسا کم ہی ہوتا ہے کہ مقامی افراد کی مدد سے باغی محاصر توڑ کر فرار ہو جائیں۔
نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بدھ کے روز کلگام کے علاقے میں ایک مکان میں چھپے دو مبینہ باغیوں اور بھارتی سکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا۔ بھارتی پولیس اور فوج کے اہلکاروں نے اس مکان کا محاصرہ کر لیا۔ اس دوران ہزاروں مقامی شہری ان باغیوں کی مدد کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔
مظاہرین نے سکیورٹی اہلکاروں پر پتھر برسائے اور باغیوں کو وہاں سے بھاگ نکلنے میں مدد کی۔ اس دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی سکیورٹی اہلکاروں نے براہ راست فائرنگ کی اور پیلٹ گن بھی استعمال کی۔ ہسپتال ذرائع اور انتظامیہ کے مطابق گولیاں اور پیلٹ لگنے کے باعث کم از کم پچاس مظاہرین زخمی ہو گئے۔
کشمیر میں کرفیو، موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
بھارتی پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار نے اپنی شناخت نہ ظاہر کرنے کی شرط پر نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ’’مکان کو دھماکے سے تباہ کر دیا گیا لیکن بھگدڑ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہاں موجود جنگجو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ تباہ شدہ مکان سے کوئی لاش نہیں ملی۔‘‘ اس اہلکار نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اس دوران صرف تین مظاہرین زخمی ہوئے جن میں سے ایک کو گولی لگی جب کہ دو افراد کی آنکھوں میں پیلٹ لگے۔
ہستال ذرائع کے مطابق پچاس سے زائد زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے تاہم مذکورہ اہلکار کا کہنا تھا کہ دیگر مظاہرین کو صرف خراشیں آئی ہیں اس لیے انہیں زخمی نہیں کہا جا سکتا۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں علیحدگی پسند جنگجو کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے خواہش مند ہیں اور وہ اسی مقصد کے لیے بھارتی زیر انتظام کشمیر میں تعینات پانچ لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں سے لڑائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔