اسلام آباد (جیوڈیسک) بھارت نے مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل پرآٹھ ماہ سے معطل پاک بھارت مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی رضا مندی ظاہرکردی۔
تفصیلات کے مطابق مذاکرات کی بحالی کا اعلان بھارتی دفترِخارجہ کی جانب سے کیا گیااور اعلان میں کہا گیا ہے کہ بھارت پاکستان سے براہِ راست مذاکرات کرے گا۔ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاک بھارت مذاکرات کشمیری رہنماؤں کے بغیر ہوں گے اورپاکستان سے بات چیت کے لئے حریت رہنماوٗں کا سہارا نہیں لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نواز شریف کہہ چکے تھے کہ پاک بھارت مذاکرات بھارت نے ختم کیے تھے اوراب بھارت ہی مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع کرے گا پاکستان اوربھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر اورآبی ذخائرسمیت کئی معاملات تصفیہ طلب ہیں جن کے سبب دونوں ممالک خطے میں روایتی حریف کے طورپرجانے جاتے ہیں۔
مسئلہ کشمیر ان تمام مسائل میں سب سے اہم ہے کیونکہ پاکستان تقسیمِ ہند کے اکثریتی فارمولے کے تحت کشمیرکا حقیقی دعوے دارہے اور کشمیری عوام بھی پاکستان کے ساتھ ہی الحاق چاہتے ہیں لیکن بھارت اسے اپنا اٹوٹ انگ قراردیتا ہے۔ بھارت میں ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقتدار میں آںے کے بعد پاک بھارت تعلقات ایک بارپھرسرد مہری کا شکار ہوگئے تھے اور تقریباً آٹھ ماہ سے دنوں ممالک میں مذاکرات کا سلسلہ معطل تھا۔