برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا ہے کہ بھارت وادی کشمیر میں صدارتی راج کے ذریعے ہر گز کشمیریوں کی تحریک آزادی کا راستہ نہیں روک سکتا۔ انھوں نے بدھ کی رات مقبوضہ کشمیر میں صدارتی راج کے نفاذ پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں صدارتی راج کی مذمت کرتے کہاکہ صدارتی راج ہرگز مسئلہ کشمیر کا حل نہیں۔ کشمیری اپنا حق خودارادیت چاہتے ہیں اور بھارت کشمیریوں کے اس حق کو مختلف حربوں کے ذریعے دبانا چاہتاہے۔ اس سے پہلے بھارت نے گورنر راج نافذ کرکے اور قبل ازیں کشمیری عوام پرکٹھ پتلی انتظامیہ کو مسلط کرکے کشمیریوں کے حق خودارادیت کو دبانے کی کوشش کی۔
صدارتی راج، گورنرراج یا بھارت کے آئین کے تحت اسمبلی کے انتخابات ہرگزمسئلہ کشمیرکا حل نہیں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی حکومت نے گورنر راج کی مدت ختم ہونے پر بدھ کی رات صدارتی راج نافذ کردیاگیاہے۔ علی رضا سید نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکا اصل حل یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں اقوام متحدہ کے ذریعے رائے شماری کرائی جائے جس کے ذریعے کشمیری عوام اپنے مستقبل کا خود فیصلہ کریں۔ انھوں نے کہاکہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور صدارتی راج، گورنر راج، بھارت کے تحت اسمبلی کے انتخابات یا بھارتی پارلیمنٹ کے انتخابات کشمیریوں کوہرگزقبول نہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں کشمیری عوام پر تشدد اور مظالم پر پردہ ڈالناچاہتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں کالے قوانین نافذ کررکھے ہیں جن کے ذریعے بھارتی سیکورٹی فورسز کسی بھی شخص کو بغیروجہ بتائے قید کرسکتی ہیں اور تشدد کا نشانہ بناسکتی ہیں۔ ان قوانین کے تحت ہزاروں لوگ ماورائے عدالت حراست میں لئے گئے اور انہیں بغیر کسی مقدمے کے قتل کردیا گیا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور بین الاقوامی مبصرین کو مقبوضہ کشمیرجانے کی اجازت نہیں۔انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور وحشیانہ مظالم کا نوٹس لیناہوگا۔