نئی دہلی (جیوڈیسک) میچ فکسنگ کا ناسور بھارتی ڈومیسٹک کرکٹ لیگ تک پھیل گیا، سینئرز سے متاثر ہوکر جونیئرز بھی غلط کام کرنے لگے،’ فکسڈ میچ ‘ سے ممبئی ایسوسی ایشن کے زیراہتمام ہونے والے معروف ٹورنامنٹ کنگا لیگ کی ساکھ دائو پر لگ گئی۔
ڈویژن ’ اے ‘ میں 2 ٹیموں نے لوئر ڈویژن میں تنزلی سے بچنے کیلیے ’فکسڈ میچ‘ کھیلا، ایم سی اے کے سیکریٹری جیا شیٹی نے کرنا ٹکا اسپورٹنگ ایسوسی ایشن اور سیانتھ اسپورٹس کلب کو خط ارسال کردیے،انھوں نے مسلم یونائیٹڈ اور اپولو کے درمیان منعقدہ میچ کو ٹورنامنٹ کیلیے بدنامی کا سبب قرار دیا، اپولو کلب کے منیجر سلاکشن کلکرنی کی جانب سے میچ میں صرف 8 پلیئرز کو میدان میں اتارنا بھی تنازع کا سبب بنا، یہ میچ 8 نومبر کو مکمل ہوا۔
جس میں مسلم یونائیٹڈ نے 288 رنز بنائے، اپولوکی ٹیم پہلی باری میں 88 رنز پر ڈھیر ہوئی جب کہ دوسری کاوش میں وہ 86 تک محدود رہی، مسلم یونائیٹڈ نے مقابلہ اننگز سے جیت کر اہم پوائنٹس حاصل کیے، اس کی وجہ سے وہ ’ بی ‘ ڈویژن میں تنزلی سے بچ گئی، اپولو نے پہلے ہی فرسٹ ڈویژن میں اپنی پوزیشن مستحکم بنا لی تھی، یہ معاملہ اب کنگا لیگ کمیٹی اور مینجنگ کمیٹی کے سامنے پیش ہوگا جو اس پر آئندہ کی کارروائی کا فیصلہ کرے گی، دوسری جانب ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کے جوائنٹ سیکریٹری اور اپولو ٹیم کے منیجر سلاکشن کلکرنی نے الزامات کو مستردکردیا۔
انھوں نے کہا کہ میں نے پوری ٹیم ہی میدان میں اتاری تھی لیکن 2پلیئرز انکت شاستری اور سنیل یادیو دوران میچ بیمار ہو گئے، میں بھی طبعیت خراب ہونے کی وجہ سے گرائونڈ میں نہیں آسکا تھا، کرکٹ میں ایسا ہوجاتا ہے، ادھر میچ آبزور وشواس نیوریکر نے ایم سی اے کو ارسال کردہ اپنی رپورٹ میں لکھاکہ اپولو ٹیم کے بیٹسمینوں کا موڈ وکٹ پر تادیر قیام اور بڑے شاٹس کھیلنے کا نہیں تھا۔
واضح رہے کہ ٹیم دوسری اننگز میں 16 اوورز میں محض ایک گھنٹے کے دوران 86 رنز بناکرآئوٹ ہوگئی تھی، میچ آبزرور نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی لکھاکہ انجرڈ بتائے گئے سنیل اور شاستری بھی دوران میچ پویلین میں بیٹھے رہے تھے۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق یہ تو صرف ایک میچ کا ذکر ہے فکسنگ بُری طرح بھارتی کرکٹ میں پھیل چکی، سینئرز کو دیکھ کر اب جونیئرز بھی اسے غلط نہیں سمجھتے، واضح رہے کہ آئی پی ایل اسکینڈل نے بھارت کا امیج سخت متاثر کیا ہے۔