نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت نے کالعدم تنظیم جیش محمد کے امیر مولانا مسعود اظہر کیخلاف ڈوزیئر تیار کر لیا ہے۔ یہ ڈوزیئر 70 صفحات پر مشتمل ہے جسے پاکستانی حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔ مولانا مسعود اظہر اور 20 افراد کے ناموں کو ڈوزیئر میں شامل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پٹھان کوٹ حملہ آوروں کے پاکستان سے تعلق بارے سارے الزامات غلط نکلے ہیں۔ بھارتی سیکیورٹی فورسز کا بھانڈا ان کی اپنی رپورٹ نے پھوڑ دیا ہے۔
بی ایس ایف کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں کا سرحد پار کرنا ثابت نہیں ہو سکا ہے۔ ڈٰی آئی جی بی ایس ایف کی سربراہی میں بننے والی تفتیشی ٹیم کو حملوں آوروں کا سرحد پار کرنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب سے جموں تک کہیں بھی سرحدی باڑ سے چھیڑ خانی نہیں کی گئی اور نہ ہی حملہ آوروں کا جموں سے تعلق ثابت ہو سکا۔
دریاؤں اور ندی نالوں میں ڈیجیٹل کیمرے نصب ہیں لیکن وہاں سے بھی کسی سرحدی خلاف ورزی کی نشاندہی نہیں ہوئی۔ رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا کہ حملہ آوروں کے پاس سے کوئی جی پی ایس ڈیوائس برآمد نہیں ہوئی اس لیے یہ پتہ لگانا مشکل ہے کہ وہ کہاں سے آئے۔