بھارت ملٹری ایئر ڈیفنس کو جدید بنانے کیلئے 2کھرب روپے خرچ کرے گا

Military Air Defense

Military Air Defense

کراچی (جیوڈیسک) بھارت ملٹری ایئر ڈیفنس کو جدید بنانے کےلئے دو کھرب روپے خرچ کرے گا۔بھارت یہ اقدام پاکستان کی فضائی برتری کے تناظر میں کر رہا ہے۔ بھارت نے پاکستانی اور چینی سرحد کے ساتھ سپر سانک میزائل”اکاش “ کو نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے، میزائل کی رفتار آواز کی رفتار سے دو گنا زیادہ ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت کی فضائی دفاعی انوینٹری کی اکثریت متروک ہو چکی ہے یا متروک ہونے کے قریب ہے۔

12 مارچ، 2012 ءکو ایک خط میں اس وقت کے آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ نے اس وقت کے وزیر اعظم منموہن سنگھ کو خبردار کیا تھا کہ ملک کی فضائی دفاعی انوینٹری 97 فیصد متروک ہو چکی ہے۔اب بھارتی مرکزی حکومت نے دوسا ل قبل سابق فوجی سربراہ کی طرف سے لکھے گئے خط پر فیصلہ کیا ہے اور دو سو ارب روپے سے زیادہ کی لاگت سے فوجی دفاعی ایئر ڈیفنس کوجدید ترین رڈار اور میزائل نظام سے مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تین دہائیوں کے وقفے کے بعد بھارتی فوج کے فضائی دفاعی نظام اور بندوقوںکو تبدیل کیا جا رہا ہے۔

بھارت کا موجودہ دفاعی سازوسامان اسی کی دہائی میں حاصل کیا گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق فوج نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے آکاش میزائل کے دو یونٹوں پر کام شروع کردیا ہے۔ بھارتی فوج اورر دفاعی تحقیقی ادارے ڈی آر ڈی او اس سلسلے میں عنقریب ایک تقریب کا انعقاد کریں گے۔ حکام کا کہنا ہے یہ منصوبہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ترجیحات میں ہے،تاہم وزارت دفاع (MOD) اسے ایک میگا ایونٹ بنانا چاہتی ہے۔وزارت دفاع اس تقریب کے لئے وزیر اعظم کو مدعو کرنا چاہتی ہے۔

آرمی ذرائع نے تصدیق کی کہ دونوں یونٹ اسٹرٹیجک نکتہ نظر سے نصب کیے جائیں گے۔فوجی اثاثوں کے فضائی دفاع کےلئے پاکستان کے ساتھ مغربی سرحد پر جب کہ چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ ان میزائلوں کو نصب کیا جائے گا۔ فوج کا اکاش میزائل سپرسونک میزائل ہے دفاعی حکام کے مطابق میزائل کی رینج آواز سے دوگنا زیادہ تیز رفتار سے پرواز کرے گا۔ اس میزائل کا راڈار اپنے ہدف کا 120کلومیٹر کے فاصلے تک پتہ لگا سکتا ہے۔