پاکستان نے واضح کیا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر کشیدگی کے باوجود بھارت کے ساتھ عسکری اور سفارتی رابطے منقطع نہیں کئے گئے، توقع ہے کہ آئندہ چند روز میں پاک بھارت حالات معمول پر آجائیں گے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز چودھری نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان نے بھارت کو لائن آف کنٹرول پر پائی جانے والی کشیدگی پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے۔
پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ملک ہے اور کسی کو بھی اپنی سر زمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا، پاکستان دہشت گردی کے خلاگ پرعزم ہے اور بھارت کے ساتھ رابطوں کے تما چینل کھلے ہیں، انہوں نے بتایا کہ بھارت سے ایسے اشارے ملے ہیں کہ صورتحال آئندہ چند روز میں معمول پر آجائے گی ،
ایک سوال پرانہوں نے بتایا کہ پاک بھارت وزرائے اعظم کی ستمبر میں نیویارک میں ملاقات متوقع ہے ،جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوگا ،بھارت کو پسندیدہ ترین تجارتی ملک کا درجہ دینے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ گذشتہ حکومت نے کیا تھا،موجودہ حکومت اس پر تبھی مزید بات چیت کرسکے گی جب دوطرفہ جامع مذاکرات کا عمل بحال ہوگا،
ترجمان نے ایک اور سوال پر بتایا کہ پاکستان افغان مفاہمتی عمل کی مکمل حمائیت کرتا ہے اورافغان صدرحامد کرزئی رواں ماہ کے آخر میں پاکستان آئیں گے ،ان کے دورے کے دوران دو طرفہ امور پر بات چیت ہوگی۔