رانچی (جیوڈیسک) بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ میں جہیز کی رقم پوری کرنے کے لئے سسرالیوں نے بہو کا گردہ ہی اپنے بیمار بیٹے کو دلوا ڈالا تاہم اس کے باوجود بھی وہ اس پر ظلم سے باز نہ آئے جس پر خاتون نے خود کشی کر لی۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ ے مطابق ریاست جھاڑ کھنڈ کے ضلع کوردما سے تعلق رکھنے والے برہن بھارتی نے 2006 میں اپنی بیٹی پونم کی شادی ایک لاکھ 60 ہزار روپے نقد جہیز کی ادائیگی کی یقین دہانی پر ضلع ہزاری باغ کے سداما گیری سے کی تاہم وہ شادی کے وقت ایک لاکھ 31 ہزار روپے ہی دے پایا، پونم کے سسرالی 25 ہزار روپے کے لئے اس کی بیٹی کو تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔ 6 ماہ قبل جب اس کے شوہر کے دونوں گردے ناکارہ ہو تو پونم نے اپنی ساس سے تحریری معاہدہ کیا کہ وہ سداما کو گردہ عطیہ کرے گی اور بدلے میں کبھی جہیز کی رقم کا تقاضا نہیں کیا جائے گا۔
گردہ ملنے کے بعد بھی پونم کے سسرالی اس کے والدین سے رقم کے تقاضے سے باز نہ آئے، حالات سے تنگ پونم نے روز روز سسرالیوں کے ہاتھوں مار کھانے کے بجائے زندگی ہی کے خاتمے کا فیصلہ کر لیا اور اپنے آپ کو آگ لگادی، پونم کو تشویشناک حالت میں اپستال لایا گیا جہاں کئی روز زندگی اور موت کی کشمش میں رہنے کے بعد دم توڑ گئی لیکن ساتھ ہی ساتھ یہ بیان بھی دے گئی اس کے ذمہ دار اس کے سسرالی ہیں تاہم پولیس نے پونم کے بیان اور اس کے باپ کی رپورٹ کے باوجود ابھی تک کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا۔