بھارتی فلموں میں خواتین کو صرف عریانی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، اقوام متحدہ

Bollywood

Bollywood

نیویارک (جیوڈیسک) اقوام متحدہ کے خواتین کے حقوق پر کام کرنے والے ادارے اور دنیا بھر کی فلم انڈسٹری میں خواتین کو بے باک کرداروں پر نظر رکھنے والی تنظیم ’’دی راک فلر فاؤنڈیشن‘‘ کی ایک مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بالی ووڈ میں فلموں کی تشہیر کے لئے خواتین کو بے باک انداز میں پیش کرنے کا رجحان دنیا کی تمام فلم انڈسٹریز میں سب سے زیادہ ہے۔ جب کہ اس کے برعکس خواتین کو مثبت انداز میں پیش کرنے کا رجحان انتہائی کم ہے جس میں وہ فلموں میں ڈاکٹرز،انجینئرز اور سائنس دانوں کے کرداروں میں نظرآئیں۔

خواتین دنیا بھر کی آبادی کا نصف ہیں لیکن اس کے باوجود بھارتی فلموں میں ایک تہائی سے بھی کم کردار خواتین کو دیئے جاتے ہیں جو کہ ایک واضح تقسیم ہے، رپورٹ کے مطابق بھارت کے علاوہ امریکا اور برطانیہ کے اشتراک سے بننے والی فلمیں بھی اس فہرست میں نچلی سطح پر ہیں، امریکا اور برطانیہ کے اشتراک سے بننے والی فلموں میں خواتین کو اہم کردار دینے کا تناسب 23.6 فیصد، بھارتی فلموں میں 24.9 فیصد ہے حتیٰ کہ برطانیہ، برازیل اور جنوبی کوریا میں بھی خواتین کو اہم کرداروں میں پیش کئے جانے کا تناسب 35 سے 38 فیصد ہے۔

خواتین کو فلموں میں مختصرترین لباس میں پیش کرنے کے اعتبار سے بھارتی فلم اندسٹری آسٹریلیا اور جرمنی کے بعد تیسرے نمبر پر ہے اور بالی ووڈ میں جنسی طورپرپرکشش خواتین کو پیش کئے جانے کا رجحان 25.2 فیصد ہے، بالی ووڈ میں خواتین اداکار 35 فیصد کرداروں میں انتہائی بولڈ مناظرپکچرائز کراتی ہیں، اس کے علاوہ بھارتی فلم انڈسٹری میں خواتین ڈائریکٹرز، مصنف اور پروڈیوسرز کا تناسب بھی بہت کم ہے۔